لیہ، سابق کونسلر محمد ریاض ایم ڈبلیو ایم چک 230کے یونٹ صدر، غلام عباس سواگ جنرل سیکرٹری نامزد
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
اجلاس میں خطیب جامع مسجد جعفریہ مولانا سید تصور عباس شیرازی، ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی ورکنگ کمیٹی کے رکن مشتاق حسین بھٹی اور ابرار حسین جعفری سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے، سید عدیل عباس زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کی قومی خدمات کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع لیہ کے علاقے چک 230TDA کے یونٹ کا اجلاس ممبر ضلعی ورکنگ کمیٹی مجلس وحدت مسلمین لیہ سید عباس زیدی کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں خطیب جامع مسجد جعفریہ مولانا سید تصور عباس شیرازی، ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی ورکنگ کمیٹی کے رکن مشتاق حسین بھٹی اور ابرار حسین جعفری سمیت دیگر اراکین بھی موجود تھے۔ سید عدیل عباس زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کی قومی خدمات کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی، موجودہ تنظیمی صورتحال اور اس کی پالیسی کے حوالے سے آگاہی دی۔ علاقہ عمائدین کی مشاورت سے سابق کونسلر محمد ریاض کو یونٹ صدر اور غلام عباس سواگ کو سیکرٹری جنرل نامزد کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گا، غلام شہزاد آغا
صوبائی وزیر تعلیم و پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے رہنما نے کہا کہ بہت سارے جیالے اتحاد کی بازگشت سن کر پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، کوئی کارکن اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں چاہتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر تعلیم گلگت بلتستان و پیپلز پارٹی کے رہنما غلام شہزاد آغا نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہو گی، پیپلز پارٹی کی پوزیشن مضبوط اور مستحکم ہے، ہم چوبیس کے چوبیس حلقوں میں امیدوار کھڑے کر رہے ہیں، تمام حلقوں میں تین تین چار چار امیدوار پارٹی ٹکٹ کے امیدوار ہیں ایسے میں اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اتحاد کی باتیں سازش ہیں، ایسی باتیں سن کر جیالے اور پیپلز پارٹی کے کارکن سخت پریشان ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے جیالے اتحاد کی بازگشت سن کر پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، کوئی کارکن اسلامی تحریک سمیت کسی جماعت سے اتحاد نہیں چاہتا ہے، ہم اتحاد ہونے نہیں دیں گے۔ اتحاد اس صورت میں کیا جائے جب کسی حلقے میں ہماری پوزیشن کمزور ہو، جب تمام حلقوں میں ہم مضبوط پوزیشن میں ہیں تو اسلامی تحریک کو ساتھ ملانے کی کیا ضرورت ہے، ہاں الیکشن کے بعد حکومت سازی کے وقت ضرورت پڑی تو ایک آدھ جماعت کو ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔