گورنر پنجاب نے صوبائی اسمبلی سے پاس متعدد بلوں کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
---فائل فوٹو
صوبۂ پنجاب کے گورنر سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی۔
گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد مذکورہ بلز ایکٹ بن کر فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر خان نے تھیلیسیمیا پری ونشن بل2025ء، پنجاب ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی بل 2025ء، نیکسس یونیورسٹی سیالکوٹ بل 2025ء کی منظوری دی ہے۔
گورنر پنجاب نے نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ بل 2025ء، نیکسٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025ء، یونیورسٹی آف وائٹ راک بل 2025ء اور پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025ء کی بھی منظوری دی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب کی منظوری
پڑھیں:
پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت کے درمیان شراکت اقتدار کا معاملہ طے ہوجانے کا امکان
پنجاب حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان شراکت اقتدار (پاور شیئرنگ) فارمولے پر مثبت پیشرفت کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان رابطے بڑھ گئے ہیں اور کئی اہم معاملات پر افہام و تفہیم کے اشارے سامنے آ رہے ہیں۔
ن لیگ نے پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر دیےن لیگ کی صوبائی قیادت نے پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کر دیے ہیں۔
حکومتی پارٹی نے اپنی اتحادی پیپلز پارٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کے حلقوں میں ترقیاتی فنڈز جاری کیے جائیں گے۔
پیپلز پارٹی کے تقریباً 30 ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کے حلقے اس پیکیج میں شامل ہوں گے تاکہ وہ اپنے علاقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کر سکیں۔
اہم محکموں میں حصہ دینے کی تجویزذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ قانون پنجاب میں لا آفیسرز کی نئی بھرتیوں میں بھی پیپلز پارٹی کو حصہ دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیے: ریڈ لائن کراس ہوگئی، وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ سی ای سی میں لایا جائے گا، رہنما پیپلز پارٹی قاسم علی گیلانی
علاوہ ازیں ضلعی رابطہ و رابطہ کاری کمیٹیوں میں بھی پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
پاور شیئرنگ فارمولے پر جلد حتمی مشاورت متوقعدریں اثنا سیاسی مبصرین کے مطابق اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوتے ہیں تو پنجاب میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان عملی اشتراک عمل کا نیا مرحلہ شروع ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب کی ترقی سے جلنے والوں کے دماغ کی صفائی کررہی ہوں، مریم نواز کی مخالفین پر پھر تنقید
دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت جلد ہی حتمی فریم ورک پر مشاورت کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اور پی پی کا پاور شیئرنگ فارمولا پی پی اور پنجاب حکومت میں مفاہمت پیپلز پارٹی اور پنجاب حکومت ن لیگ اور پی پی