پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ وزیر اطلاعات حقائق سامنے لے آئے WhatsAppFacebookTwitter 0 13 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے اسکائی نیوز کو انٹرویو میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ بندی سے متعلق حقائق بتا دیے۔

اسکائی نیوز کو انٹرویو میں عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ سیز فائر مختلف ممالک کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کیا جبکہ چین، سعودی عرب، یو اے ای، ترکیہ اور قطر نے بھی سیز فائر کے لیے اپنا اہم کردار ادا کیا۔

وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات اور اسلحہ ڈپوؤں کو نشانہ بنایا، بھارت کے نقصانات سب کے سامنے ہیں، بھارت مزید کشیدگی جھیلنے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ سیز فائر پاکستان کی کمزوری نہیں بلکہ حکمت عملی کی کامیابی ہے، سیز فائر کے بعد ڈی جی ایم اوز کے درمیان پہلا رابطہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی دوسری ٹویٹ میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے حل کے خواہاں ہیں۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو پانی کی فراہمی تاحال بند نہیں کی اور نہ بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہے، اس وقت پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلگام واقعے پر پاکستان نے افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا جبکہ پاکستان نے شفاف تحقیقات میں تعاون کی پیشکش بھی کی لیکن بھارت نے بغیر ثبوت پاکستان پر الزامات عائد کیے اور تاحال ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکا، کسی گروہ نے پہلگام واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 7 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ رونما ہونا بھارت کی سیکیورٹی ناکامی ہے، بھارتی انٹیلی جنس مکمل ناکام ثابت ہوئی جبکہ بھارت پہلگام واقعہ کو پاکستان سے جوڑنے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔

انٹرویو میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے اور مغربی سرحدوں پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بے گناہ شہریوں، جوانواں اور افسران کی جانوں کی قربانیاں دی ہیں، پاکستان میں کسی دہشت گرد گروہ کی کوئی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پوری قوم افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے اور پاکستان کی فتح روز روشن کی طرح عیاں ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ پہلے انٹرنیشنل دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، ایران اور غزہ پر اہم فیصلے متوقع ٹرمپ پہلے انٹرنیشنل دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، ایران اور غزہ پر اہم فیصلے متوقع پاک بحریہ کی جانب سے نیا ترانہ ’’اے وطن‘‘ جاری مودی کے دن گنے جاچکے، فیصلہ بھارتی عوام کریں گے،خواجہ آصف پاک بھارت کشیدگی کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن معمول پر آگیا پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، بھارتی فوج نے اپنے میڈیا کو جھوٹا قرار دیدیا بجٹ کی تیاریاں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز کل سے ہوگا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت کے درمیان وزیر اطلاعات

پڑھیں:

سیز فائر کے بعد ایران کو امریکا سے اربوں ڈالر ممکنہ امداد کی امید

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران حیران کن اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے ایران کے ساتھ براہِ راست ملاقات متوقع ہے اور شاید ایک معاہدہ بھی طے پا جائے۔

صدر ٹرمپ نے ہیگ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم ایران سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں، ہوسکتا ہے ہم کوئی معاہدہ بھی کرلیں، کچھ پتہ نہیں اگر کوئی دستاویز مل جائے تو برا نہیں ہوگا۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں امریکی فوج نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ایک بڑی کارروائی کی، جسے پینٹاگون نے کامیاب آپریشن قرار دیا۔ اس کے بعد ایران سے سفارتی رابطے تیز ہو چکے ہیں۔

امریکی مشرقِ وسطیٰ ایلچی، اسٹیو وٹکاف نے اس ہفتے کہا کہ ایران کے ساتھ ان کے ابتدائی روابط حوصلہ افزا رہے ہیں۔ ان کے مطابق ہم پرامید ہیں کہ ایک طویل مدتی امن معاہدہ ہو سکتا ہے جو ایران کو دوبارہ عالمی برادری میں جگہ دے۔

وائٹ ہاؤس نے اگرچہ ملاقات کی جگہ یا شرکاء کی تفصیلات جاری نہیں کیں، لیکن سینئر امریکی اہلکار لیویٹ نے وضاحت کی کہ مذاکرات کا بنیادی مقصد ایران کو ایک غیر افزودہ سول نیوکلیئر پروگرام کی طرف لانا ہے۔

امریکی میڈیا نے ایک باخبر ذرائع سے خبر دی ہے کہ ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاکہ وہ ایک پرامن، بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کر سکے۔

یہ رقم براہ راست امریکہ سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔

اس کے علاوہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی، اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینے جیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔

امریکی حکام یہاں تک سوچ رہے ہیں کہ ایران کے فردو نیوکلیئر پلانٹ کو سول استعمال کے لیے دوبارہ تعمیر کرنے کے اخراجات بھی شراکت دار ممالک برداشت کریں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فیس دی نیشن پروگرام میں کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے حد سے زیادہ کوشش کی ہے۔ اب فیصلہ ایران کے ہاتھ میں ہے اگر وہ سفارتکاری کا راستہ چنتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مخصوص نشستیں: آئینی بینچ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا
  • آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا: وزیر دفاع
  • آپریشن سندور میں بھارت کا سندور اجڑ گیا،پاکستان نے بھارت کا جو علاج کرنا تھا وہ کردیا، خواجہ آصف
  • اسلام آباد سے دبئی کے لیے پرواز بھرنے والا جہاز بھارت کیسے جا پہنچا؟
  • سیز فائر کے بعد ایران کو امریکا سے اربوں ڈالر ممکنہ امداد کی امید
  • آخریہ سب ہنگامہ کس بات کا ہے امریکی نائب صدرکا طنزیہ ٹویٹ
  • عاصم منیر سے میری ملاقات ہوئی، ان کی شخصیت متاثر کن ہے، ٹرمپ
  • پاکستان بھارت جنگ کے بعد دونوں ملکوں کے وزرائے دفاع کی پہلی بار ملاقات متوقع
  • پاک بھارت کشیدگی کے بعد دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے درمیان پہلی بالمشافہ ملاقات کا امکان
  • بجٹ اجلاس کے دوران حکومتی رکن پنجاب اسمبلی کی گھڑی کیسے چوری ہوئی؟