بھارت مسئلہ کشمیر دفن کرنا چاہتا تھا جو دوباہ اجاگر ہو گیا: مشاہد حسین
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سابق سینیٹر مشاہد حسین —فائل فوٹو
سابق سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت پر واضح برتری حاصل کی ہے، تینوں افواج کے سربراہان نے شاندار حکمتِ عملی کا مظاہرہ کیا، بھارت مسئلہ کشمیر کو دفن کرنا چاہتا تھا لیکن وہ دوباہ اجاگر ہو گیا۔
کراچی قونصل آن فارن ریلیشز کے تحت ’پاکستان بھارت کی حالیہ جنگ‘ کے حوالے سے جنوبی ایشیاء بحران اور اس تنازع کے پاکستان بھارت پر اثرات کے عنوان سے قائدِاعظم میوزیم میں سیمینار سیمینار منعقد کیا گیا۔
مقررین نے خطاب میں کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، مسئلہ کشمیر اور سندھ طاس معاہدے سمیت دیگر مسائل مذاکرات کی میز پر حل کرنا ہوں گے۔
پیٹرن انچیف کراچی قونصل آن فارن ریلیشنز اکرام سہگل، سابق سینیٹر مشاہد حسین اور جنوبی ایشیاء کے معروف تجزیہ کار مائیکل کوگل مین نے کہا کہ حالیہ جنگ میں ڈیپ فیک نیوز کے لیے اے آئی کا استعمال کیا گیا، جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر دوبارہ اجاگر ہوگیا ہے۔
یوم تشکر کی تقریب میں شہداء کے لیے خصوصی دعا کروائی گئی، پاک فضائیہ کے شاہینوں کا فلائی پاسٹ کے ذریعے قوم کے عزم اور ولولے کو سلام پیش کیا۔
پینل ڈسکشن میں سینئر تجزیہ کار مظہر عباس، اویس توحید، سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اور دفاعی تجزیہ کار وجیہہ حسن کا کہنا تھا کہ بھارت کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے مودی کا مائنڈ سیٹ سمجھنا ہو گا، پاکستان کا دفاعی بجٹ 10ارب ڈالرز جبکہ بھارت کا 81 ارب ڈالرز ہے، لیکن پاک افواج نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
شرکاء نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں امن کی بات کرنے والے دیوار سے لگا دیے گئے جبکہ کچھ لوگ اپنی بقا کے لیے مودی حکومت کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر مشاہد حسین کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
اپنے ایک خطاب میں حزب الله کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان میں صیہونی رژیم كی جانب سے پیجر دھماكوں جیسی دہشت گردی كو 1 سال گزر چکا ہے۔ اسی مناسبت سے وہاں کی مقاومت اسلامی "حزب الله" كے سیكرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم" نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن چاہتا ہے کہ استقامتی محاذ کو کمزور کر کے اسے کھیل سے باہر نکال دے لیکن ہم پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ میدان میں حاضر ہیں۔ انہوں نے اس واقعے میں زخمی ہونے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بصیرت کے رہنماء، امید کی کنجی اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں ابدی زندگی سے محبت رکھنے والے ہیں۔ دشمن چاہتا تھا کہ آپ میدانِ جنگ سے نکل جائیں، لیکن آپ پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ واپس آئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آج آپ ایک استاد، مربی و آئیڈیل بن چکے ہیں، کیونکہ آپ نے قربانی دی اور آج بھی اسی راہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ صحتیاب ہو رہے ہیں۔ آپ بھرپور امید کے ساتھ مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ آپ اپنی بصیرت سے آگے بڑھ رہے ہیں جو آنکھوں کی بینائی سے کہیں آگے ہے۔ دشمن آپ کا کردار ختم کرنا چاہتا تھا لیکن آپ نے اپنا راستہ جاری رکھا۔ آپ اس امتحان میں کامیاب ہوئے۔ اس راستے کو جاری رکھیں کیونکہ جو کام آپ زخمی حالت میں انجام دے رہے ہیں، اس کی قدر بہت زیادہ ہے۔ آپ مزاحمت کے شہداء اور قائدین کے راستے پر ہیں۔ آخر میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ یاد رکھیں کہ اسرائیل ختم ہو جائے گا، کیونکہ یہ ایک جارح، مجرم اور قابض نظام کا مجموعہ ہے۔ دوسرا صیہونی رژیم اس لئے بھی مٹ جائے گی چونکہ مزاحمتی قوتیں آزادی کے حصول تک اس ناسور کا مقابلہ کرتی رہیں گی۔ فتح آپ کی ہے۔