مودی سرکار کا ثقافتی تعصب،بھارت نے تمام پاکستانی گانے مشہور پلیٹ فارم سے ہٹا دیے
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
مودی حکومت نے بھارت میں تمام پاکستانی گانے معروف اسٹریمنگ پلیٹ فارم سپاٹی فائے سے ہٹا دیے جس پر شائقین موسیقی میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی۔
ذرائع کے مطابق ویب سیریز یا پوڈکاسٹس پر یہ پابندیاں صرف سپاٹی فائے تک محدود نہیں رہیں بلکہ یوٹیوب میوزک سے پاکستانی گانے، فلم صنم تیری قسم کے پوسٹر سے اداکارہ ماورا حسین کی تصویر، فلم رئیس کے پوسٹر سے ماہرہ خان کی تصویر کو بھی حذف کر دیا گیا۔
بھارتی میوزک کمپنی زی میوزک نے پہلے اپنے یوٹیوب چینل پر موجود گانوں سے مشہور گلوکار عاطف اسلم کا نام ہٹایا اور اب بھارت نے معروف میوزک اسٹریمنگ پلیٹ فارم سے پاکستان کے تمام گانے ہٹا دیے۔
واضح رہے کہ بھارت میں پہلے پاکستانی اداکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی لگائی گئی تھی اور اب میوزک کمپنیوں نے بھی بھارتی فلموں کے البمز سے پاکستانی اداکاروں کی تصویریں ہٹانا شروع کردی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن ٹیم کی جیت کے بعد گانا گانے کی ذمہ داری سے سبکدوش
آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن ’سانگ ماسٹر‘ کی ذمہ داری سے سبکدوش ہوگئے۔
آسٹریلوی اسپنر نیتھن لائن نے ٹیم کی فتح کے بعد گایا جانے والا روایتی نغمہ "انڈر دی سدرن کراس آئی اسٹینڈ" گانے کی ذمہ داری اب وکٹ کیپر ایلکس کیری کے حوالے کر دی ہے۔
تاہم انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اہداف میں اب بھی بھارت اور انگلینڈ میں سیریز جیتنا شامل ہے۔
نیتھن لائن کو یہ روایت مائیک ہسی سے 2013 میں ملی تھی جب ہسی نے سری لنکا کے خلاف ریٹائرمنٹ لی۔ تب لائن اپنے 18ویں ٹیسٹ میں تھے۔ وہ آسٹریلیا کی تاریخ میں سب سے طویل عرصہ تک "سانگ ماسٹر" رہنے والے کھلاڑی بنے۔
انہوں نے یہ ذمہ داری 12 سے 13 سال تک نبھائی اور ان 119 ٹیسٹ میچوں میں ٹیم نے 67 فتوحات حاصل کیں۔ ان کے یادگار لمحات میں فل ہیوز کی وفات کے بعد ایڈیلیڈ اوول میں بھارت کے خلاف جیت کے بعد گایا گیا نغمہ اور 2013-14 کی ایشز میں 5-0 کی جیت شامل ہیں۔
نیتھن لائن کا کہنا تھا کہ یہ میری کرکٹ کیریئر کے سب سے خاص لمحات میں سے ایک رہا ہے لیکن اب وقت ہے کہ یہ ذمے داری کسی اور کو دی جائے اور میں سمجھتا ہوں کہ ایلکس کیری اس کے لیے بہترین امیدوار ہیں۔
یہ ذمہ داری کیری کو باقاعدہ طور پر بارباڈوس میں دوسرے دن کے کھیل کے بعد ایک خط کے ذریعے سونپی گئی۔
نیتھن لائن نے واضح کیا کہ ان کا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ وہ اگلے کم از کم دو سال مزید کھیلنے اور بھارت و انگلینڈ میں سیریز جیتنے کے خواہشمند ہیں۔
لائن نے کہا کہ میری ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ بھارت اور انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز جیتوں، اور وہ موقع ہمیں آئندہ کچھ برسوں میں دوبارہ ملے گا۔ ابھی ہمارا فوکس ویسٹ انڈیز میں ٹیسٹ میچز پر ہے، پھر ہوم سمر اور ایک اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل بھی ہدف میں شامل ہے۔
اگر نیتھن لائن موجودہ رفتار سے وکٹیں لیتے رہے تو وہ 600 سے زائد ٹیسٹ وکٹیں حاصل کر سکتے ہیں، اور شاید شین وارن کے 708 وکٹوں کے ریکارڈ کے قریب بھی پہنچ جائیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ وارنی میرے لیے اب بھی سب سے عظیم بولر ہیں، میں خوش نصیب ہوں کہ ایک شاندار بولنگ اٹیک کا حصہ ہوں اور اپنی ٹیم کے لیے کردار ادا کر رہا ہوں، یہی وجہ ہے کہ میں اب تک کھیل رہا ہوں۔
نیتھن لائن اس وقت آسٹریلیا کے ان دو کھلاڑیوں میں شامل ہیں جو 2012 کے دورہ ویسٹ انڈیز کا بھی حصہ تھے، دوسرے کھلاڑی مچل اسٹارک ہیں۔