علیمہ خانم اور علی امین گنڈا پور میں تلخیاں ختم
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے درمیان اختلافات ختم کرادی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کا اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں، وکیل اور گنڈا پور نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں علیمہ خان اور علی امین گنڈا پور کے درمیان موجود تلخیاں ختم کروا دی گئیں، علیمہ خان نے کہا ہم سیاست میں نہیں ہیں لیکن ہمارا بھائی جیل میں ہے اس کیلئے آواز اٹھائیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں پارٹی اختلافات ختم کرتے ہوئے بانی کی رہائی کے لیے مہم تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اجلاس میں بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی قانونی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بانی کے مقدمہ کی سماعت پر تمام پارلیمنٹیرین کو عدالت پہنچنے کی ہدایت کی گئی جبکہ بدھ کے روز الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج و علامتی دھرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرے گی، الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ اور نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا مطالبہ کیا جائے گا۔
پارٹی اجلاس میں تحریک انصاف کے ایم این ایز، ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز کو مارچ میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے، مارچ میں شرکت نہ کرنے والے افراد کو شوکاز نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:’کے پی حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن اور کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا‘
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تحریک انصاف علیمہ خان اجلاس میں گنڈا پور
پڑھیں:
27ویں ترمیم کا فیصلہ پہلے ہی ہوچکا، پیپلزپارٹی ٹوپی ڈرامہ کررہی ہے، اسد قیصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ27ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے، پیپلزپارٹی ٹوپی ڈرامے میں شریک ہے۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماﺅں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اپوزیشن کا ہنگامی اجلاس بلایا تھا، 27 ویں آئینی ترمیم کا پنڈورا باکس کھولا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کا بھی جو ٹویٹ آیا ہے تشویشناک ہے، آئینی ترمیم کا فیصلہ پہلے ہو چکا ہے، اب صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک بات واضح ہے کہ ہم ہر صورت میں جمہوریت کو قائم رکھیں گے، آئین کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں اپنا بھرپور موقف پیش کریں گے اور ہر فورم پر تمام مسائل اٹھائیں گے۔ ہم انصاف اور قانون کے ذریعے مسائل کے حل کی امید رکھتے ہیں۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایک پی پی پی تھی ذوالفقار بھٹو والی جس نے آئین کی بنیاد رکھی، دوسری بینظیر بھٹو والی جس نے جمہوریت کے لیے جان دے دی، آج پی پی پی جمہوریت کو دفن کرنے کے لیے جان لگا رہی ہے،میاں صاحب کانعرہ اب وووٹ کو عزت دو کہاں گیا؟
اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہاکہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہو چکا ہے اور شہریوں کو آئینی حقوق حاصل نہیں ہو رہے۔ انہوں نے بلاول بھٹو کے ٹوئٹ اور آئینی ترامیم پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ نئی عدالتوں اور ججوں کی ٹرانسفر کے نظام سے انصاف متاثر ہو سکتا ہے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرری اور صوبوں کے اختیارات میں تبدیلی کے ذریعے حکومت اپنی مرضی نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیاکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان اس ترمیم کو منظور نہیں ہونے دے گی اور میڈیا، سول سوسائٹی اور دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے میاں نواز شریف سے درخواست کی کہ وہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم پر موقف واضح کریں اور اپنے قریبی حلقوں کو اس اقدام سے روکیں۔ انہوں نے وفاقی وزرا کی حالیہ پریس کانفرنسوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس میں عوامی مسائل جیسے مہنگائی، بیروزگاری اور غربت پر بات نہیں ہوئی۔