پاکستان اور بھارت ویسٹ ایشیا بیس بال کپ کے سیمی فائنل میں مد مقابل آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اور بھارت منگل کو ایک دوسرے کے مد مقابل آئیں گے۔
دونوں روایتی حریف ایران کے شہر تہران میں ہونے والے سولہویں بی ایف اے ویسٹ ایشیا بیس بال کپ 2025 کے سیمی فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔
فائنل میں رسائی کے لیے ہونے والے فیصلہ کن معرکہ میں دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلہ متوقع ہے، پاکستان نے مذکورہ ایونٹ میں اب تک بنگلہ دیش اور ایران کو شکست دی ہے۔
پاکستان فیڈریشن بیس بال کے سیکریٹری جنرل سید فخرعلی شاہ کے مطابق پاکستان ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور تمام کھلاڑی بھارت کے خلاف بہترین کھیل پیش کرنے کے لیے پرعزم اور پرجوش ہیں۔
ایونٹ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 6-10 اور میزبان ایران کو 0-14 سے ہراکر گروپ بی کہ چیمپین کی حیثیت سے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔
ٹیم آفیشلز و تجربہ کار کوچز طاہر محمود، اختر حسین شاہ، راؤ آصف جبار، عمیرامداد بھٹی اور دیگر کھلاڑیوں نے اپنے پیغام میں قوم کو خوشخبری دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائنل میں
پڑھیں:
بھارت کا ایشیا کپ سمیت ایشین کرکٹ کونسل کے تمام ایونٹس سے دستبرداری کا فیصلہ
بھارت نے ایک مرتبہ پھر کھیل کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی کوششیں شروع کردی، بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان کرکٹ کو تنہا کرنے کے لیے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے تحت ہونے والے تمام ٹورنامنٹس سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے ایشین کرکٹ کونسل کو باقاعدہ اطلاع دے دی ہے کہ بھارت اگلے ماہ سری لنکا میں ہونے والے ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ اور ستمبر میں ہونے والے مینز ایشیا کپ (جس کی میزبانی خود بھارت کر رہا تھا) میں شرکت نہیں کرے گا۔
بی سی سی آئی کے اس فیصلے کے پیچھے ایک اہم وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل کے موجودہ صدر محسن نقوی ہیں، جو نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ ہیں بلکہ پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ بھی ہیں۔
بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ بھارتی ٹیم ایسے ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کر سکتی جو ایسی تنظیم کے تحت منعقد ہو جس کا سربراہ پاکستان کا وزیر ہو، ہم نے زبانی طور پر اے سی سی کو ویمنز ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ سے دستبرداری سے آگاہ کر دیا ہے، اور مستقبل میں بھی اے سی سی کے ایونٹس میں شرکت غیر یقینی ہے، ہم بھارتی حکومت سے مستقل رابطے میں ہیں۔
یہ اقدام بھارت کی اس پالیسی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے جس کے تحت وہ پاکستان کو بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر تنہا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں ممالک کے تعلقات بدستور کشیدہ ہیں۔
Post Views: 6