سام سنگ کے ایس 25 ایچ نے اسمارٹ فون کی دنیا میں کھلبلی مچادی!
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پچھلے چند ماہ سے شہ سرخیوں کی زینت بننے والا ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ کا گلیکسی ایس 25 ایج گزشتہ ہفتے لانچ کے بعد سے ہی صارفین کی نگاہوں کا مرکز بن گیا ہے۔ تاہم، فون کی ریلیز مئی کے آخر میں متوقع ہے۔
عوامی توجہ کا مرکز بننے کے ساتھ ہی اس فون نے ٹاپ ٹرینڈنگ چارٹ میں سام سنگ کے گلیکسی اے 56 سے پہلی پوزیشن بھی چھین لی ہے۔
گزشتہ ہفتے ٹرینڈنگ میں رہنے والے اسمارٹ فونز کی جاری کی گئی فہرست درج ذیل ہے:
فہرست کے مطابق پہلی پوزیشن پر سام سنگ کا گلیکسی ایس 25 ایچ (نئی انٹری) آگیا ہے جبکہ دوسرے نمبر پر سونی ایکسپیریا 1 VII فائیو جی موجود ہے۔
سام سنگ گلیکسی اے 56 تیسرے، سام سنگ گلیکسی ایس 25 الٹرا چوتھے، شیاؤمی ریڈمی ٹربو 4 پرو پانچویں، شیاؤمی پوکو ایکس 7 پرو چھٹے اور ایپل آئی فون 16 پرو میکس ساتویں نمبرپر موجود ہیں۔
ٹیکنو کیمون 40 پرو فائیو جی آٹھویں، ون پلس 13 ٹی فائیو جی نویں اور 10 ویں نمبر پر شیاؤمی سیوی 5 پرو فائیو جی نمبر پر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائیو جی
پڑھیں:
قطر کا دوحہ میں موجود حماس قیادت سے ذاتی ہتھیار حوالے کرنے کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ:غزہ میں تقریباً دو سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور جنگ بندی کے لیے جاری تازہ سفارتی کوششوں کے دوران قطر نے دوحہ میں موجود حماس کی اعلیٰ قیادت سے ذاتی ہتھیار حوالے کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
برطانوی اخبار دی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق قطری ثالثوں نے حماس رہنماؤں کو کہا ہے کہ وہ اپنے ذاتی ہتھیار قطری حکام کے حوالے کریں تاکہ ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی راہ ہموار ہو سکے، جن رہنماؤں سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے، ان میں حماس کے سینئر رہنما اور مذاکرات کار خلیل الحیہ، مغربی کنارے میں حماس کے مسلح ونگ کے بانی ظاہر جبارین اور حماس کی شوریٰ کونسل کے سربراہ محمد اسماعیل درویش شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق قطری ثالثوں کی جانب سے یہ مطالبہ بظاہر علامتی نوعیت کا ہے اور اس کا مقصد عالمی سطح پر حماس کی سیاسی سنجیدگی اور جنگ بندی معاہدے کے لیے آمادگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔
دوسری جانب حماس نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی تجاویز کا جائزہ لے ر ہے ہیں،ہم جنگ بندی کے کسی بھی معاہدے کے لیے تیار ہیں بشرطیکہ اسرائیل غزہ سے مکمل انخلا پر آمادگی ظاہر کرے۔
خیال رہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بار پھر دھماکانے والے انداز میں کہا ہے کہ ہماری پالیسی واضح ہے حماس کا مکمل خاتمہ، ہم غزہ میں حماس کے کسی بھی ڈھانچے کو برقرار نہیں رہنے دیں گے۔
واضح رہےکہ غزہ میں دو سال سے جاری جنگی صورتحال نے لاکھوں فلسطینیوں کو بدترین انسانی بحران سے دوچار کر دیا ہے جب کہ عالمی برادری کی جانب سے مسلسل جنگ بندی اور امدادی رسائی کی اپیلیں جاری ہیں۔