ڈیرہ غازی خان، گہرے پانی میں ڈوب کر ملزم نے خود کو بے گناہ ثابت کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
ڈیرہ غازی خان میں جرگہ کے حکم پر ایک ملزم نے خود کو پانی میں ڈبو کر بے گناہ ثابت کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: غگ، ایک عورت دشمن قبائلی رسم
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے زین میں ایک نوجوان کے خاتون سے مبینہ تعلقات کے الزام پر جرگہ ہوا، جرگے نے ملزم کو گہرے پانی میں ڈبو کر بے گناہ ثابت کرنے کا حکم دیا، ملزم پانی میں مقررہ وقت تک رہنے کے بعد زندہ نکل آیا۔
قبائیلی روایت کے مطابق ملزم کو خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے دوسرے شخص کے 22 قدم چلنے تک پانی میں رہنا ہوتا ہے، اسی بنا پر ملزم کو بے گناہ بھی قرار دے دیا گیا، نوجوان نے
یہ بھی پڑھیں:لنڈی کوتل: شادی میں رقص، موسیقی و ہوائی فائرنگ پر سماجی بائیکاٹ ہوگا، جرگہ
تاہم متاثرہ شخص نے کلمہ چوک تونسہ پر احتجاج کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کی ہے، بارڈر ملٹری پولیس کے مطابق ملزم کے احتجاج پر 9 سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور جرگے میں شریک ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان جرگہ خاتون ڈیرہ غازی خان نوجوان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان جرگہ خاتون ڈیرہ غازی خان نوجوان ڈیرہ غازی خان بے گناہ ثابت پانی میں
پڑھیں:
ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کا اہم ملزم گرفتار
لاہور:وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے ایران میں زائرین کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنے والے نیٹ ورک کے اہم ملزم کو لاہور سے گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف ائی اے کارپوریٹ کرائم سرکل لاہور نے ایک بڑی کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کرلیا، جن کی شناخت محمد ادریس کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم نے ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے 2 شہریوں کو اغوا کروایا اور ان کے اہل خانہ سے تاوان کی مد میں 50 لاکھ روپے وصول کیے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے اپنے مکروہ دھندے کو چھپانے کے لیے رقوم کی بیرون ملک منتقلی بذریعہ حوالہ ہنڈی کی۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم ایران میں اپنے نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کو اغوا کرواتا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم متاثرین کو رہا کروانے کی مد میں پاکستان میں ان کے اہل خانہ سے بھاری رقوم وصول کرتا تھا۔