سعودی اجازت نامے کے بغیر حج ناجائز اور گناہ ہے: مفتی اعظم مصر
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
قاہرہ: مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر محمد عیاد نے فتویٰ دیا ہے کہ سعودی حکومت کے سرکاری اجازت نامے کے بغیر حج ادا کرنا شرعی طور پر ناجائز اور گناہ کے زمرے میں آتا ہے۔
عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی اعظم مصر نے کہا کہ جب حکومت کی جانب سے اجازت نامہ عوامی مفاد میں لازمی قرار دیا جائے، تو اس کی خلاف ورزی نہ صرف قانون شکنی بلکہ شرعی گناہ بھی ہے۔ ان کے مطابق جو شخص اجازت نامے کے بغیر حج پر جاتا ہے، وہ گناہ گار ہوگا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ موجودہ حالات میں اجازت نامہ حج کی استطاعت کا حصہ بن چکا ہے، اس لیے جسے اجازت نہ ملے اس پر حج فرض نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بغیر اجازت حج کرنے والے افراد نہ صرف حج انتظامات کو متاثر کرتے ہیں بلکہ سعودی عرب جیسے میزبان ملک کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
مفتی اعظم نے زور دیا کہ ایسی روش نہ صرف اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ اپنے ملک کی ساکھ کو بھی متاثر کرتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مفتی اعظم
پڑھیں:
’’ہر پاکستانی ڈرامے میں ناجائز تعلقات کی کہانی کیوں؟‘‘ شیما کرمانی برس پڑیں
پاکستان میں خواتین کے حقوق کی علمبردار اور معروف رقاصہ شیما کرمانی نے پاکستانی ڈراموں میں بڑھتے ہوئے غیر اخلاقی مواد پر کڑی تنقید کی ہے۔
ایک حالیہ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کے دوران شیما کرمانی نے کہا کہ آج کے مرد پہلے کے مقابلے میں زیادہ خراب ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ تبدیلی ان کے بچپن میں دیکھے گئے ٹی وی پروگراموں اور خبروں کا نتیجہ ہے۔ آمریت کے دور میں مردانہ بالادستی کے نظریات نے انہیں پہلے سے زیادہ خراب بنا دیا ہے۔‘‘
پاکستانی ڈراموں پر سخت تنقید کرتے ہوئے شیما نے کہا کہ ’’ہر ڈرامے میں غیر شادی شدہ تعلقات دکھائے جاتے ہیں، جبکہ حقیقی زندگی میں ایسا نہیں ہوتا۔ ہر مرد دوسری شادی نہیں کرنا چاہتا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ڈراموں میں ساس کو ہمیشہ منفی کردار کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جو حقیقت سے کوسوں دور ہے۔ ہر ساس بری نہیں ہوتی۔‘‘
1970 کی دہائی سے خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم شیما کرمانی نے زور دیا کہ میڈیا کو معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے چاہئیں نہ کہ منفی رویوں کو فروغ دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ڈرامہ سازوں کو اپنی ذمے داری کا احساس کرنا چاہیے اور معاشرتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے مواد پیش کرنا چاہیے۔‘‘
یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب پاکستانی ڈراموں میں غیر اخلاقی تعلقات اور منفی کرداروں کو بڑھ چڑھ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ شیما کرمانی کی یہ تنقید سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے، جہاں کئی صارفین ان کے موقف سے اتفاق کرتے نظر آتے ہیں۔