غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کیس، لیاری گینگ وار کے اہم کمانڈر ملا نثار کی ضمانت منظور
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی میں غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے لیاری گینگ وار کے اہم کمانڈر ملا نثار کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو 2022ء میں کلری پولیس نے اسلحہ کیس میں گرفتار کیا، ملزم برآمد ہونے والے اسلحہ کا لائسنس دکھانے میں ناکام ہوا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ کلری میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا کہ پولیس اپنی کارکردگی نمایاں کرنے کیلئے ملزم پر کیس بنارہی ہے، ریکوری کے وقت کسی پرائیویٹ گواہ کو شامل نہیں کیا گیا، ملزم کے خلاف چالان بھی جمع ہوچکا ہے، ملزم مزید کسی تفتیش کے لیے درکار نہیں لہذا ضمانت دی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سپریم کورٹ: 34 سال پرانے قتل کیس میں نامزد ملزم کی سزا کے خلاف اپیل منظور
سپریم کورٹ آف پاکستان نے 34 سال پرانے ایک قتل کے مقدمے میں سزا یافتہ ملزم کی اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس میں ملک کے فوجداری نظامِ انصاف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کمزور و ناکام عدالتی نظام کو انصاف کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ 20 صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا۔ عدالت نے ملزم کی اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ
وہ سزا جو کسی قیدی کو ایک کمزور، ناکام اور سمجھوتہ شدہ نظام انصاف کے باعث برداشت کرنا پڑے، نہ تو قانونی حیثیت رکھتی ہے اور نہ ہی اس کی گنجائش ہے۔
نظامِ انصاف پر تنقیدفیصلے میں واضح کیا گیا کہ انصاف میں تاخیر کے شکار افراد زیادہ تر مالی طور پر کمزور ہوتے ہیں اور اپنی مرضی کا وکیل رکھنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ پاکستان کا فوجداری نظامِ انصاف تفتیش سے لے کر اپیل تک طاقتور افراد کے استحصال کا شکار بن جاتا ہے۔ یہ صورتحال قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچاتی ہے اور بدعنوانی، آمریت اور طاقتور طبقے کی حکمرانی کو فروغ دیتی ہے۔
عدالت نے مزید کہا کہ سیاسی مداخلت اور کرپشن سے پاک فوجداری نظامِ انصاف ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔
کیس کی تفصیلات1991 میں دائر کیے گئے مقدمے میں اپیل کنندہ کم عمر تھا اور اس کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں۔ قتل کی اصل وجہ اپیل کنندہ کے والد سے منسوب کی گئی ہے۔ ریکور کیا گیا آتشیں اسلحہ شک سے بالا تر شواہد فراہم کرنے میں ناکام رہا۔
اپیل کنندہ عمر قید سے بھی زیادہ سزا جیل میں کاٹ چکا ہے۔ چنانچہ سپریم کورٹ نے تمام شواہد، حالات اور نظامِ انصاف کی کمزوریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپیل کو جزوی طور پر منظور کر لیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں