ایران میں یورینیم افزودگی صفر ہو جانی چاہیئے، وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
امریکی صدارتی محل کی ترجمان نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں یورینیم کی افزودگی "امریکہ کیلئے ریڈ لائن" اور ایک ایسا مسئلہ کہ جسے ایرانی حکام جاری رکھنے پر مصر ہیں! اسلام ٹائمز۔ امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن، تہران کی جانب سے یورینیم افزودگی کو روکنے کے لئے "پوری طرح سے پرعزم" ہے۔ ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں، کیرولین لیویٹ نے کہا کہ ہم اس "سرخ لکیر" کے لئے 100 فیصد پرعزم ہیں جبکہ صدر کے خصوصی نمائندے، اسٹیو وٹکاف اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے بھی اس مسئلے کو واضح طور پر بیان کیا ہے؛ نہ صرف عوام کے لئے بلکہ وٹکاف کی جانب سے ایرانیوں کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے دوران بھی!!
واضح رہے کہ قبل ازیں مذاکرات کے لئے امریکی صدر کے خصوصی نمائندے اسٹیو واٹکاف نے بھی اسی جیسا دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران میں یورینیم افزودگی 1 فیصد بھی نہیں ہونی چاہیئے، تاہم، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ان بیانات کے بعد اعلان کیا ہے کہ ایران کی جانب سے یورینیم افزودگی جاری رہے گی۔ اس حوالے سے سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کا رکن ہونے کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے حقوق میں یورینیم افزودگی بھی شامل ہے اور اس بارے ہمارا موقف مکمل طور پر واضح ہے کہ جس کی مزید تشریح نہیں کی جا سکتی!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورینیم افزودگی میں یورینیم کے لئے
پڑھیں:
ایران کیخلاف جھوٹی رپورٹوں کی بنیاد پر حملہ کیا گیا، برطانوی اخبار کا اعتراف
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و اسرائیل کے حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے معروف برطانوی روزنامے نے تاکید کی ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملہ اس حقیقت کے باوجود کیا گیا کہ ایران میں ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی کی تصدیق، نہ تو امریکی خفیہ ایجنسی اور نہ ہی اقوام متحدہ نے کی تھی! اسلام ٹائمز۔ معروف برطانوی رونامے دی گارڈین نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ امریکی و اسرائیلی حملہ "جھوٹی رپورٹوں" کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی رپورٹ میں دی گارڈین نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر یہ حملہ، ایرانی جوہری پروگرام کے بارے "جھوٹ" پر مبنی تھا جبکہ یورپی حکومتوں کی جانب سے اس حملے کی مذمت میں ناکامی؛ مغرب کے حوالے سے "عدم اعتماد" کو مزید گہرا بناتی ہے۔
اپنی رپورٹ میں برطانوی اخبار نے لکھا کہ ایران پر حملہ "سفید جھوٹ" کی بنیاد پر کیا گیا کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس دعوے کی تصدیق نہ ہی امریکی انٹیلیجنس اور نہ ہی اقوام متحدہ نے کی تھی کہ "ایران جوہری ہتھیار بنا رہا ہے"۔ معروف برطانوی اخبار نے لکھا کہ اس صریح جھوٹ کے باوجود، یورپی ممالک نے اس جارحانہ حملے کی مذمت کرنے سے صاف انکار کر رکھا ہے جس سے صرف اور صرف "مغرب کے بارے بے اعتمادی" ہی مزید بڑھے گی۔ اپنی رپورٹ کے آخر میں برطانوی اخبار نے مزید لکھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملہ، ایران میں "عوامی حمایت" اور "حب الوطنی کے جذبات" کی تقویت کا باعث بنا ہے!
واضح رہے کہ ایران کے خلاف حملے سے قبل، ایران میں جوہری ہتھیاروں کی عدم موجودگی سے متعلق امریکی انٹیلیجنس رپورٹ کے بارے پوچھے گئے ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "امریکی ادارہ غلطی پر" ہے!