بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا جب کہ بھارتی سپانسپرڈ فتنہ الخوارج معصوم بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے لگی۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج کے مکروہ ہتھکنڈوں کی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آگئی، مذکورہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح معصوم بچوں کو خوارج اپنے مذموم عزائم کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع نے کہا کہ معصوم بچوں کو ڈھال بنا کر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنا فتنہ الخوارج کی بزدلانہ کارروائیوں کا نتیجہ ہے، بھارتی سپانسپرڈ فتنہ الخوارج کے متعدد دہشتگردانہ حملوں میں معصوم بچے جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ بھارتی سپانسپرڈ فتنہ الخوارج معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر مورد الزام سیکیورٹی فورسز کو ٹھہرا رہی ہے، معصوم بچوں کو یرغمال بنا کر دہشتگردانہ حملوں میں ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ایک مکروہ فعل ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فتنہ الخوارج بچوں کو
پڑھیں:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امورداخلہ نے منشیات استعمال کرنے والے طالب علموں کوسزادینے کا بل مسترد کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 19 مئی ۔2025 )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی امورداخلہ نے تعلیمی اداروں میں منشیات استعمال کرنے والے طالب علموں کو سکول سے بے دخل کرنے اور قصور وار ثابت ہونے پر ان پر جرمانے عائد کرنے سے متعلق بل کو کثرت رائے سے مسترد کردیا ہے. سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام سے متعلق بل پیش کیا گیا بل میں تجویز دی گئی کہ اگر کسی طالبعلم کا منشیات کا ٹیسٹ مثبت آئے تو پہلی بار اسے تنبیہ کی جائے، دوسری بار 15 دن کے لیے معطل کیا جائے جبکہ تیسری بار ٹیسٹ مثبت آنے پر اسے جرمانے کے ساتھ سزا دی جائے.(جاری ہے)
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں موجود انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے حکام نے بل پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کے معاملے میں بچوں کو متاثرہ فریق سمجھا جاتا ہے اور اصل مجرم وہ افراد ہیں جو منشیات کی فروخت میں ملوث ہوتے ہیں. اے این ایف حکام نے قائمہ کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ 80 فیصد تعلیمی اداروں میں سکیننگ مکمل کر لی گئی ہے، تاہم بچوں کے منشیات ٹیسٹ کروانا اے این ایف کے دائرہ کار میں نہیں آتا کمیٹی کے رکن سینیٹر شہادت اعوان نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون صوبائی اختیارات میں مداخلت کے مترادف ہے جبکہ وزارت قانون نے بھی موقف اپنایا کہ اس معاملے کو اے این ایف کے بجائے محکمہ تعلیم کے سپرد کرنا چاہیے. حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نہ تو کوئی صوبائی حکومت، نہ ہی تعلیمی ادارے اور نہ ہی وزارت تعلیم اس بل کی حمایت کرتی ہے بل پیش کرنے والے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ان کی نیت بچوں کو منشیات کی لت سے بچانا ہے اور وہ بل واپس نہیں لیں گے، چاہے کمیٹی اسے مکمل طور پر مسترد کر دے بعد ازاں کمیٹی نے بل کو کثرتِ رائے سے مسترد کر دیا.