بھارتی اسپانسپرڈ فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
بھارتی اسپانسپرڈ فتنہ الخوارج کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہوگیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتیا سپانسپرڈ فتنہ الخوارج معصوم بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:فتنہ الخوارج کو خیبرپختونخوا میں عوامی رد عمل کا سامنا، سیکیورٹی اہلکار کا اغوا ناکام
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی سپانسپرڈ فتنہ الخوارج کے مکروہ ہتھکنڈوں کی ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح معصوم بچوں کو خوارج اپنے مذموم عزائم کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق معصوم بچوں کو ڈھال بنا کر سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنا فتنہ الخوارج کی بزدلانہ کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔
بھارتی اسپانسپرڈ فتنہ الخوارج کے متعدد دہشتگردانہ حملوں میں معصوم بچے جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی انتہاپسندوں کا بلوچستان میں مداخلت کا بڑا ثبوت سامنے آگیا
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی سپانسپرڈ فتنہ الخوارج معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر مورد الزام سکیورٹی فورسز کو ٹھہرا رہی ہے، معصوم بچوں کو یرغمال بنا کر دہشتگردانہ حملوں میں ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ایک مکروہ فعل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بے نقاب دفاعی ماہرین فتنہ الخوارج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دفاعی ماہرین فتنہ الخوارج معصوم بچوں کو فتنہ الخوارج
پڑھیں:
فتنۃ الخوارج اور بلوچ دہشت گردوں کا سرپرست بھارت ہے، جنرل احمد شریف چوہدری
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے منطقی پیشکش کو رد کر دیا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا، بھارتی حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے، بھارت اس خطے بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے، بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔ روسی خبر رساں ادارے آر ٹی عریبیہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ 2 دن قبل بھارتی ترجمانِ دفتر خارجہ سے پوچھا گیا کہ واقعے میں کون ملوث ہے تو ان کا جواب ریکارڈ پر موجود ہے کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوال کیا کہ بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟ حکومتِ پاکستان نے واضح موقف اپنایا کہ کوئی ثبوت ہے، تو اسے کسی غیر جانبدار ادارے کو دیا جائے، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا، بھارتی حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ یہ رویہ کہ ، بھارت خود منصف، جج اور جلاد بن جائے، یہی اصل مسئلہ ہے جبکہ معاملے کی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی کا اصل سرپرست بھارت ہے، چاہے وہ دہشت گردی فتنۃ الخوارج سے تعلق رکھتی ہو یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ ہوں سے، یہی ان کا متکبرانہ رویہ ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ جہاں تک افواجِ پاکستان کا تعلق ہے، ہمیں جو مقدس ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کا تحفظ ہے، ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی، اور ہر قیمت پر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انتہائی بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا، 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا، میزائل فائر کیے، جس کے بعد ہماری انتہائی پیشہ ور فضائیہ نے ان کے 5 طیارے مار گرائے جو شہریوں پر خوفناک حملوں میں ملوث تھے اور ان کے درجنوں ڈرونز تباہ کیے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہماری آخری گنتی کے مطابق 84 ڈرونز تھے لیکن اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے شہریوں نے یہ ڈرونز جنگی ٹرافی کے طور پر اپنے پاس رکھ لیے کیونکہ قوم اس ننگی جارحیت کے خلاف باہم جڑ گئی تھی جبکہ قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے، مگر بھارتی یہ بھول گئے کہ پاکستان کی قوم، اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں، نہ جھکائی جا سکتی ہیں، 10 مئی کی صبح ہم نے نپا تلا جواب دیا، نہایت ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ صرف ان کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، کسی ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، تو ہم نے کہا کہ کیوں نہیں؟ ہم پرتشدد قوم نہیں، ہم ایک سنجیدہ قوم ہیں، امریکا جیسی بڑی طاقتیں بہتر سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے۔