شملہ معاہدہ ختم ہوتا ہے تو لائن آف کنٹرول کا وجود بھی نہیں رہے گا، وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
شملہ معاہدہ ختم ہوتا ہے تو لائن آف کنٹرول کا وجود بھی نہیں رہے گا، وزیر دفاع Pakistan and India flags together relations textile cloth, fabric texture WhatsAppFacebookTwitter 0 20 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت نہیں چاہتا کہ یہ تاثر دیا جائے کہ جنگ بندی کا فیصلہ اس کی طرف سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا تکبر اور رعونت خاک میں ملا اور اب وہ اپنی شرمندگی چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق بھارتی میڈیا نے ساری صورت حال کو ایک فلم کی طرح پیش کیا اور جھوٹ کا بازار گرم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی حکمراں اشرافیہ پر الزام لگ رہا ہے کہ وہ امریکی دبا کے آگے جھک گئی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ رافیل کی ٹیل کا نمبر دنیا کو مل چکا ہے، جبکہ بھارت آج بھی جھوٹ بول رہا ہے کہ وہ ڈرون تھے۔خواجہ آصف نے خبردار کیا کہ اگر شملہ معاہدہ ختم ہوتا ہے تو لائن آف کنٹرول کا وجود بھی نہیں رہے گا اور اس کی جگہ سیزفائر لائن بن جائے گی۔ انہوں نے پاکستان کی جنگی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم دو جنگوں میں حصہ لے چکے ہیں، حالانکہ ان دونوں کا ہم سے کوئی ناطہ نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں مواقع پر مجبوریاں ڈکٹیٹرز کی تھیں۔انہوں نے سابق صدر پرویز مشرف پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مشرف سے جو مانگا گیا اس نے اس سے کہیں زیادہ دے دیا اور بے گناہ افراد پکڑ پکڑ کر حوالے کیے۔پاکستان تحریک انصاف پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اسٹیبلشمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں، سیاسی دشمنی کو ذاتی دشمنی میں بدل دیا ہے اور اپنی واپسی خود ہی مشکل بنا لی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم درجہ حرارت کیسے کم کریں، سیزفائر کیسے لائیں، جبکہ جنگ کے دوران ہم نے انہیں حصہ ڈالنے کی دعوت دی، مگر پی ٹی آئی نے اپنے بانی والا رویہ اختیار کیا۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ مذاکرات میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان بھی اختلافات رہے ہیں اور دنیا کی سیاست میں غیر مہذب بیانات دیے جاتے ہیں، لیکن پی ٹی آئی نے جو کچھ کیا، اس کے بعد کیا کوئی گنجائش رہتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ جو خلا نظر آ رہے ہیں وہ جلد پورے ہو جائیں گے، کچھ خلا عدالت اور الیکشن کمیشن نے پر کرنے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر معافی مانگتے ہیں تو پہلے اعتراف تو کریں، یہاں زبان پر گالی ہے اور مودی اور نواز شریف کی جنگ بنا دی جاتی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی حکومت کا 28 مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان، تمام سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے اور بیشتر نجی کاروبار بند رہیں گے وفاقی حکومت کا 28 مئی کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان، تمام سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے اور بیشتر نجی کاروبار بند رہیں... برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کی اسرائیل کو پابندیوں کی دھمکی، امداد کی فراہمی سے انکار ناقابل قبول ہے،اعلامیہ آئی ایم ایف مذاکرات: آئندہ مالی سال فی لیٹر پیٹرولیم لیوی 100 روپے سے زائد کرنے کی تجویز پاکستان بھارت امن پیش رفت،30 مئی تک تمام فوجیں نارمل پوزیشن پر واپس لانے پر اتفاق،تفصیلات سب نیوز پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا رابطہ، کشیدگی میں کمی اور امن کی جانب پیش رفت پر اتفاق نور مقدم کیس: مجرم ظاہر جعفر کی قتل کے الزام میں سزائے موت برقرار، سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیر دفاع
پڑھیں:
اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سب کچھ امریکا کی مرضی سے ہو رہا ہے اور کسی کو بھی اس بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی غلط فہمیاں دور کرلیں تاکہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر امریکا کی مرضی سے حملہ کیا ہے اور اب دوست اور دشمن میں تمیز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ قطر پر دوبارہ حملہ ہوگا اور جو بھی تل ابیب سے حکم آئے گا، اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی جائے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مغرب کے اندر سے جو ردعمل سامنے آ رہا ہے، وہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے اور یہ صورتحال اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کی تاکید کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔