مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلم دنیا کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، مسلمان ممالک کو سمجھنا چاہیے کہ دوست کون ہے اور دشمن کون، قطر پر اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا۔
نجی ٹی وی سے گفگتو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حماس کی قیادت بھی امریکا کی مرضی سے قطر میں موجود تھی جب وہاں پر حملہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ حالات میں مسلم امہ کا اتحاد اور مشترکہ اقدامات ناگزیر ہیں، اسحاق ڈار
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ یہ ایک بڑا واقعہ ہے اور اس کے اثرات ظاہر ہونے میں کچھ وقت لگے گا، لیکن یقینی طور پر کوئی نہ کوئی ردعمل سامنے آئے گا۔
وزیر دفاع نے مزید کہاکہ شام میں بھی موجودہ حکومت امریکا کی حمایت سے برسر اقتدار آئی ہے اور اسرائیل اس پر بھی حملے کرنے سے باز نہیں آ رہا۔
انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو سمجھیں اور اپنے دوست نما دشمن کی شناخت کریں۔
خواجہ آصف نے اسامہ بن لادن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی امریکی پراڈکٹ تھے اور سوڈان سے انہیں سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے لایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت، ایران پر اسرائیلی حملہ قابل مذمت ہے، ترک صدر کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
وزیر دفاع نے مزید کہاکہ امریکا اور مغرب میں موجود عوامی رائے اسرائیل کے لیے خطرناک ہورہی ہے اور عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف جذبات شدت اختیار کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی حملہ تجویز دے دی خواجہ آصف مسلمان ممالک نیٹو طرز اتحاد وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملہ تجویز دے دی خواجہ ا صف مسلمان ممالک نیٹو طرز اتحاد وی نیوز خواجہ ا صف وزیر دفاع کا اتحاد ہے اور
پڑھیں:
وزیر دفاع خواجہ آصف کی نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کی۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ملاقات کے دوران علاقائی میری ٹائم سکیورٹی صورتحال اور پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیول چیف نے وزیر دفاع کو موجودہ میری ٹائم چیلنجز اور ان سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی جامع تیاریوں سے آگاہ کیا۔ مزید برآں، وزیر دفاع کو پاک بحریہ کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتایا، جن کا مقصد پاکستان نیوی کی صلاحیتوں کو بڑھانا اور جدید بنانا ہے۔ وزیر دفاع نے جدید پلیٹ فارمز اور آلات کی حالیہ شمولیت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ ان جدید آلات کی شمولیت سے سمندری دفاع کو نمایاں طور پر تقویت ملے گی۔