پرویز مشرف کے بیٹے بلال مشرف نے ریفرنڈم کو والد کا غلط فیصلہ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
پاکستان کے سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کے بیٹے بلال مشرف کا کہنا ہے کہ والد کا 2002 میں کرایا گیا ریفرنڈم ان کا سب سے غلط فیصلہ تھا۔
بلال مشرف نے حال ہی میں یو ٹیوبر نادر علی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے والد کے آخری ایام سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔
پرویز مشرف کیسے والد تھے؟بلال مشرف نے کہا کہ پرویز مشرف بہت اچھے اور ملنسار انسان تھے، میں ان کے ساتھ کشتی بھی کرتا تھا لیکن جب مجھے کوئی چیز سمجھانی ہوتی تھی تو ان کا ردعمل بہت سخت ہوتا تھا۔ جب وہ سمجھتے تھے کہ مجھے ایسی غلطی کبھی نہیں کرنی چاہیے جو ہو گئی ہے تو وہ مجھے منہ پر تھپڑ مارتے تھے اور میں اس کا دفاع نہیں کر سکتے تھے اور اگر میں دفاع کرتا تو ایک اور تھپڑ پڑتا تھا جو مجھے بہت برا لگتا تھا لیکن میں اب سوچتا ہوں کہ والد پھر والد ہی ہوتا ہے اور میں ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے زندگی جینے دی جو میں کرنا چاہتا تھا وہ کرنے دیا۔
پرویز مشرف کا سب اچھا اور برا فیصلہ کون سا تھا؟ایک سوال کے جواب میں بلال مشرف نے بتایا کہ انہیں والد کی جانب سے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے قیام کا فیصلہ سب سے اچھا کام لگتا ہے کیونکہ نادرا کے قیام کے بعد ہی پاکستانی عوام کے قانونی دستاویزات کو مناسب انداز میں محفوظ کرنے کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
بلال مشرف نے کہا ہے کہ والد کی جانب سے 2002 میں کرایا گیا ریفرنڈم ان کا سب سے غلط فیصلہ تھا۔ ریفرنڈم کے بعد جو سمجھوتہ ہوا وہ نہ ان کے لیے اچھا تھا اور نہ ملک کے لیے۔ اس سے اچھا تھا کہ انتخابات کروائے جاتے یا پھر جس طرح حکومت کرتے آ رہے تھے ویسے ہی حکومت کرتے آتے لیکن ریفرنڈم نہ کرواتے۔
پرویز مشرف کے بیٹے سیاست کی طرف کیوں نہیں آئے؟سیاست کی طرف نہ آنے کے سوال کے جواب میں بلال مشرف کا کہنا تھا کہ ان کی شخصیت اپنے والد سے بالکل مختلف تھی۔ اپنے بچپن کا ایک واقعہ سناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک بار وہ کرکٹ میچ کھیل رہے تھے کہ دو کھلاڑیوں کے درمیان لڑائی ہو گی لیکن وہ دور کھڑے دیکھتے رہے جس پر پرویز مشرف نے ان کو کہا کہ تمہیں کوئی فرق نہیں پڑتا کہ لڑائی ہوئی تھی، ایک انسان میں لیڈرشپ کوالٹی ہوتی ہے، جا کر صلح کروانی چاہیے تھی۔
کیا سنجے دت پرویز مشرف سے ملنے آئے تھے؟بلال مشرف کے مطابق دبئی میں ان کے والد اور بالی ووڈ اداکار سنجے دت کی متعدد بار ملاقاتیں ہوئیں، دونوں ایک ہی جگہ پر بیڈمنٹن کھیلتے تھے اور ان کے درمیان اچھے دوستانہ روابط تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلال مشرف پرویز مشرف ریفرنڈم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلال مشرف پرویز مشرف ریفرنڈم بلال مشرف نے پرویز مشرف مشرف کے
پڑھیں:
ریسکیو کی گاڑی رسی دے کر چلی گئی، دوسری گاڑی آئی تو کہنے لگے ہمارے پاس کچھ نہیں : سوات واقعہ میں جاں بحق بچوں کے والد کا انکشاف
سوات (ڈیلی پاکستان آن لائن )سوات واقعہ میں جاں بحق ہونے والے دو بچوں کے باپ نے انکشاف کیا کہ ریسکیو کی پہلی گاڑی ایک گھنٹے بعد آئی،کہنے لگے کہ ہمارے پاس رسے کے علاوہ کچھ نہیں وہ گاڑی وہاں سے چلی گئی، پھر کچھ دیر بعد دوسری گاڑی آئی کہنے لگے ہمارے پاس بھی کچھ نہیں تو میں نے کہا کہ جیسے میں رو رہاہوں اور دیکھ رہاہوں تم بھی دیکھ لو۔
سوات واقعہ میں جاں بحق ہونے والے 6 سالہ ایشال اور 12 سالہ دانیال کے والد نے نجی ٹی وی جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میں نے 10بج کر 3 منٹ پر ریسکیو والوں کو کال کی تو انہوں نے مجھے جواب دیا کہ ایک گھنٹہ ہو گیا آپ کی طرف گاڑی نکلی ہوئی ہے ، میں نے بتایا کہ میں یہاں پر کھڑا ہوں ، دائیں بائیں میں نے دیکھا لیکن کوئی گاڑی نہیں آئی، پھر میں وہاں سے بھاگ کر آیا ہوں ، اپنے بچوں کی طرف دیکھتا رہا، میرے بچے ایسی حالت میں تھے کہ میں ان کی طرف دیکھ نہیں پا رہا تھا ، اس کے بعد میں پھر بھاگ کر باہر آیا اتنے میں ایک گاڑی آئی ، جب میں گاڑی کے پاس بھاگا تو انہوں نے ایک رسا نکالا ، رسے کو دریا کے کنارے پر لے کر آئے ، اسی رسے کو ہم نے بچھا دیا ، میں ریسکیو والوں سے پوچھا کہ اب کیا کرنا ہے تو کہنے لگے ہمارے پاس رسے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے تو میں نے پوچھا کہ اس سے کیاکرنا ہے ، ریسکیو کی گاڑی رسا چھوڑ کر چلی گئی۔
عمارت تلے دبے ایک شخص کا اپنے عزیز واقارب ، ریسکیو حکام کو ٹیلی فون،مدد کی درخواست
بچوں کے والد کا کہناتھا کہ میں وہاں بھاگتا کبھی کسی کے پاس جاتا کبھی کسی کے پاس، 1122 کا نمبر ہی نہیں مل رہا تھا، آدھے گھنٹے کے بعد ایک اور گاڑی آئی ، وہ بڑی گاڑی تھی، میں بھاگ کر گیا تو ان سے پوچھا کیا سامان لائے ہو میں آپ کے ساتھ نکالتا ہوں ، تو انہوں نے کہا ہم کچھ نہیں لے کر آئے ، میں نے کہا کوئی کشتی یا لائف جیکٹ کچھ تو لائےہو؟ کہنے لگے ہم کچھ نہیں لائے، پھر میں نے کہا کہ کس لیئے آئے ہو، آپ بھی آو جس طرح میں رو رہا ہوں اور دیکھ رہاہوں ، آپ بھی دیکھ لو، سوات کے لوگ میرے درد غم میں شریک تھے لیکن ایک باپ اپنے بچوں کیلئے کچھ نہیں کر سکتا تھا، 12 بجے تک اپنے بچوں کو پانی میں تڑپتا دیکھ رہا تھا ، لیکن کوئی بندہ میری مدد کیلئے نہیں آیا، اسی طرح سیالکوٹ والی فیملی کا ایک بندہ تھا وہ بھی رو رہا تھا اور چلا رہا تھا لیکن سوات میں کوئی بندہ نہیں آیا کہ ہماری مدد کر سکے ، سیالکوٹ والی فیملی دو دو ،ایک ایک کر کے ساری پانی میں بہتی چلی گئی ۔
عمران خان کو گرفتاری سے قبل ملک سے باہر جانے کی پیشکش کی گئی: ملک عامر ڈوگر
مزید :