جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جنرل عاصم منیر کو فیلڈ مارشل بننے پر مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نشانِ امتیاز (ملٹری) نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے معزز و اعلیٰ ترین رینک پر ترقی پانے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے۔اپنے تہنیتی پیغام میں جنرل ساحر شمشاد مرزا نے جنرل عاصم منیر کی شاندار قیادت، غیر متزلزل عزم اور قوم کے لیے ان کی ممتاز خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔انہوں نے حالیہ کامیاب آپریشنز "معرکۂ حق" اور "بنیان مرصوص" کی کامیاب منصوبہ بندی اور قیادت کو بھی سراہا جو قومی سلامتی اور دفاع کے لیے ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔چیئرمین جوائنٹ چیفس نے اس امید کا اظہار کیا کہ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں افواجِ پاکستان مزید استحکام اور کامیابی کی طرف گامزن رہیں گی۔
پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان لڑ پڑے، بات گالم گلوچ تک پہنچ گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے خیال کیا جاتاتھا بلکہ یہ ایک فضا بنا دی گئی تھی کہ نئی امریکی انتظامیہ سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی سے متعلق بات کرے گی اور پھر کچھ ٹوئیٹس بھی آئے لیکن وہ سلسلہ ختم ہوگیا اور اب امریکی صدر خود پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملے لیکن عمران خان کا ذکر ہونا ختم ہوچکا، اب اس سلسلے میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا موقف آگیا۔
تفصیل کے مطابق رؤوف کلاسرا نے استفسار کیا کہ جنوری تک لگتا تھا صدر ٹرمپ ایک ٹوئیٹ کر کے عمران خان کو فورا رہا کرا دیں گے، اب ٹرمپ کا خان کا نام تک نہیں لیتے۔الٹا جہاں جاتے ہیں وہ جنرل عاصم منیر کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے۔ آخر ایسا کیا ہوا ہے؟
سہیل وڑائچ کاکہناتھاکہ "پی ٹی آئی کے منکے گھمائے جاتے ہیں، جو کافی عرصےسے الٹے پڑرہےہیںمثلا ً جس جج(ممکنہ چیف جسٹس) کے خلاف ریفرنس بھیجا، وہ چیف جسٹس بن گیا، جس کو یہ آرمی چیف نہیں بننے دینا چاہتے تھے، وہ آرمی چیف بن گیا،ان کا خیال تھا کہ جوڈیشری ہمارے ساتھ ہوگی تو حکومت کا تختہ الٹ دیں گے، فوج کے اندر حمایت کا بھی خیال تھا۔
یہ بھی خیال تھا کہ 9مئی کا ہنگامہ کریں گے توسارا ملک اٹھ کھڑا ہوگا، وہ نہیں کھڑا ہوا، الٹا 9مئی گلے پڑگیا، ہرچیز غلط ثابت ہوئی، یہی ٹرمپ کے بارے میں خیال تھا، ڈک چینی کو فون کرتی تو وہ فون نہیں اٹھاتے تھےکہ امریکہ حفاطت کرے گالیکن آپ سن کیوں نہیں رہے۔ ان سے کسی نے پوچھا تو ان کاکہناتھاکہ جو اقتدار میں ہیں، وہ پہلی ترجیح ہیں اور یہ لوگ دوسری، یہی اب بھی ہوا، پاکستانی ریاست زیادہ عزیز اور اہم ہے، پھرپاکستانی فوج نے پہلے سو دنوں میں انہیں تمغہ پکڑکر دیا، جنگ میں ہم نے ان کی بات مانی ، عزت دی تو وہ زیادہ متاثر ہوئے، پاکستان کا رویہ اچھا لگا۔ صدر ٹرمپ اپنی بھی گلوری چاہتےہیں جو ہم دینے کو تیار ہیں"۔
واشنگٹن: امریکی صدر سے سعودی وزیر دفاع کی ملاقات، ایران کی صورتحال پر گفتگو
مزید :