پاک بھارت کشیدگی: پاکستان کا موقف پیش کرنے کے لیے عالمی دورے پر جانے والے وفد کو دفتر خارجہ میں بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
محکمہ خارجہ کی طرف سے پاکستان کی نمائندگی کرکے عالمی دورے پر جانے والے اعلیٰ سطحی سفارتی وفد کے لیے بریفنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں وفد کے ارکان اور دفتر خارجہ سے اعلیٰ عہدیدار شامل ہوئے۔
دفتر خارجہ میں ہونے والی بریفنگ کے بعد پاکستان اور انڈیا کے مابین کشیدگی کی موجودہ صورتحال اور مستقبل کے امکانات پر سیرحاصل بحث بھی کی گئی۔
اس 8 رکنی وفد کے دورے کا مقصد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی میں عالمی برادری کو پاکستان کے موقف اور بھارتی پروپیگنڈے سے آگاہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عالمی سطح پر بھارتی پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لیے پاکستانی وفد میں کون کون شامل ہے؟
اس وفد کی سربراہی چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کررہے ہیں جب کہ ان کے علاوہ حکمران اور اتحادی جماعتوں کے اراکین بھی اس اعلیٰ سطحی وفد میں شامل ہیں۔
وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی سے بلاول بھٹو کے علاوہ سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر اور امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان شامل ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز سے انجینیئر خرم دستگیر اور مصدق ملک جبکہ ایم کیو ایم سے فیصل سبزواری کے نام شامل کیے گئے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ سابق سیکریٹری خارجہ اور سابق نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی سمیت سابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بھارت پاکستان کیخلاف پہلگام حملے کے الزام پر’ کواڈ‘ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام
واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکا، بھارت، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل کواڈ گروپ نے بھارت کے زیرِ قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کو بلاتاخیر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، بھارت پاکستان کیخلاف پہلگام حملے کے الزام پر ’’ کواڈ‘‘ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا، امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کواڈ وزرائے خارجہ کا مشترکہ بیان ، دہشتگردی کی مذمت ، پاکستان کا نام لینے سے گریز ۔22 اپریل کو کیے گئے اس حملے کے بعد دو ایٹمی طاقتیں بھارت اور پاکستان ایک بار پھر کشیدگی کی لپیٹ میں آگئے تھے، بھارت نے حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا، تاہم پاکستان نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کواڈ وزرائے خارجہ کا ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کا نام لیے بغیر دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کواڈ دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کی تمام اقسام اور تمام صورتوں بشمول سرحد پار دہشت گردی کی بلاامتیاز مذمت کرتا ہے‘۔
Post Views: 2