فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سونے کا تاج پہنایا جائے گا، پاک جاپان بزنس کونسل
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
چیئرمین پاک جاپان بزنس کونسل رانا عابد حسین
پاک جاپان بزنس کونسل کے چیئرمین رانا عابد حسین نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی ملنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔
اپنے بیان میں رانا عابد حسین نے اعلان کیا کہ پاک جاپان بزنس کونسل کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو سونے کا تاج پہنایا جائے گا، جو اُن کی بے مثال قیادت، بہادری اور پاکستان سے غیر متزلزل وفاداری کے اعتراف میں پیش کیا جائے گا۔
رانا عابد حسین نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نہ صرف ملکی سلامتی کو مضبوط بنایا بلکہ قوم کو ایک واضح اور پرعزم قیادت فراہم کی، جو ہر بحران میں ثابت قدم رہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو مؤثر پیغام دیا اور اندرونی و بیرونی خطرات کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔
رانا عابد حسین نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے ایک نڈر اور دیانت دار سپہ سالار پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے قومی مفاد میں تاریخی فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ قومی وحدت، عسکری استحکام اور پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاک جاپان بزنس کونسل فیلڈ مارشل
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔