بھارت اپنی ناکامی کا بدلہ معصوم عوام سے لینا چاہتا ہےآفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
خضدار میں معصوم بچوں کی بس پر بزدلانہ حملہ بھارتی دہشت گردی ہے،شہادت پر غم وغصہ کا اظہار
آرمی چیف عاصم منیر کوفیلڈمارشل کی تقرری پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،چیئر مین مہاجر قومی موومنٹ
مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئر مین آفاق احمد نے بلوچستان کے علاقے خضدار میں بچوں کی اسکول بس پر دہشت گردی کے حملے اور اس میںہونے والی معصوم لوگوں کی شہادت پر گہرے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی ہمارے عزم و حوصلے کوکمزور نہیں کرسکتی ، بھارت جنگ میںاپنی ناکامی کا بدلہ معصوم عوام سے لینا چاہتا ہے جوجنگی اصولوں کے قطعی منافی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت حالیہ جنگ میں بدترین ناکامی کا بدلہ میدان جنگ میں لینے کے بجائے معصوم بچوں کی بس پر بزدلانہ حملے کرکے لینا چاہتا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،ہم پہلے بھی جنگ کی حق میںنہیں تھے اور ناہی اب ایسا کوئی ارادہ رکھتے ہیں لیکن بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب اس کی زبان میں دینے کی صلاحیت رکھتے ہیںیہ بات بھارت کو بھولنی نہیں چاہیے۔ آفاق احمد نے کہا کہ خضدار میں ہونے والی شہادتوں پر تمام قوم رنجیدہ ہے اور متاثرہ افراد کے خاندانوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے اللہ رباالعزت شہدا کے درجات بلندجبکہ لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے۔ اس موقع پر آفاق احمد نے آرمی چیف عاصم منیرکو فیلڈمارشل بننے پر مبارکباد پیش کی جبکہ اس بات کا اقرار کیاکہ بھارت کے خلاف آرمی چیف اور جوانوں نے جس بہادری کا مظاہرہ کیا وہ یقیناقابل ستائش ہے ، جس نے تمام قوم کا سر دنیا میں فخر سے بلند کیا ہے۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ا فاق احمد نے
پڑھیں:
فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔
فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔
وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔
فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔
یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔