لاہور کے مختلف علاقوں سے تین نامعلوم افراد کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سٹی42: شہر لاہور کے تین مختلف مقامات سے تین نامعلوم افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جو بظاہر نشے کے عادی معلوم ہوتے ہیں۔ لاشیں ایدھی فاؤنڈیشن کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دی گئیں۔
ایدھی کے ترجمان کے مطابق شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے سے 35 سالہ نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی۔لاری اڈا مین بازار سے 28 سالہ نامعلوم شخص مردہ حالت میں ملا اور کوٹ لکھپت کے علاقے چندرائے روڈ سے بھی ایک نامعلوم شخص کی لاش ملی۔
ترجمان کے مطابق جاں بحق تینوں افراد کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی تاہم ابتدائی اندازے کے مطابق وہ منشیات کے عادی معلوم ہوتے ہیں۔
خصوصی بچوں کےسکولوں کے اوقات کار میں کمی
لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔