جو کچھ 9 مئی کو ہوا اور جو کچھ بھارت نے کیا اس میں زیادہ فرق نہیں:مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز—فائل فوٹو
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے کہا ہے کہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا اور جو کچھ بھارت نے کیا اس میں زیادہ فرق نہیں۔
سرگودھا میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ جس طرح لیپ ٹاپ کو بچا کر رکھتے ہیں کہ اس میں کوئی وائرس نہ آ جائے، اس طرح ذہن کو بھی بچا کر رکھنا ہے کہ اس میں کوئی پولیٹیکل وائرس نہ آجائے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شخصیت سے اختلاف ہوسکتا ہے مگر 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، ان کا نشانہ بھی ہماری فوجی تنصیبات تھیں، اس جماعت نے وہ کیا جو دشمن دہائیوں میں نہ کرسکا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص جوابی کارروائی نہیں بلکہ یہ آپریشن تاریخی اعلان ہے کہ ہم کمزور نہیں، امن کے لیے خاموش تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو 9 مئی کو ایک جماعت نے کیا اور کچھ لوگوں نے بہکاوے میں کیا وہی دہشتگرد کرتے ہیں، اس سیاسی شخصیت کا ٹارگٹ بھی ہماری مسلح افواج تھیں، جن تنصیبات کو آگ لگائی گئی تھی اسی فضائیہ نے دشمن کے 5 جہازوں کو مار گرایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ نوجوانوں کبھی فتنہ فساد کا ایندھن نہ بننا، کبھی اپنے وطن کے خلاف زبان نہیں چلانا، نقصان نہیں پہنچانا، دھرتی ماں کے خلاف قدم نہ اٹھانا، اپنے ملک کی آہنی دیوار بنو۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مریم نواز جو کچھ مئی کو نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔