ورلڈ بینک شہباز شریف کے معاشی استحکام کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کا معترف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسلام آباد:
عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شعبے میں حالیہ کارکرگی اور استحکام کو مثالی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے وزیراعظم کی قیادت میں مثبت اقدامات کر کے معاشی استحکام کو ناممکن کو ممکن کر دکھایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے عالمی بینک کے وفد کی مینجنگ ڈائیریکٹر آپریشنز اینا بیئرڈہ (Anna Bjerde) کی قیادت میں ملاقات ہوئی۔
وزیرِ اعظم نے وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کیا اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک نے پاکستان کی ترقی میں بطور ایک اہم شراکت دار کلیدی کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی جانب سے کنٹری پارٹرنرشپ کی بدولت پاکستان میں 20 ارب ڈالر سے زائد کی ترقیاتی سرمایہ کاری ہوگی جس کیلئے عالمی بینک کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت عالمی بینک کی ترقیاتی سرمایہ کاری کے ثمرات کے حصول کیلئے عملی اقدامات یقینی بنا رہی ہے، 2022 میں پاکستان میں سیلاب سے لاکھوں لوگوں کا روزگار اور املاک متاثر ہوئیں تو عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرین کی مدد کی۔
عالمی بینک کی مینجنگ ڈائیریکٹر نے پاکستان کی جانب سے مہمان نوازی پر وزیرِ اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک پاکستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے حکومت اور ورلڈ بینک گروپ کے مابین تاریخی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عالمی بینک کے مابین شراکت داری کی مضبوطی اور کنٹری پارٹنرشپ پروگرام کیلئے مؤثر کردار ادا کرنے پر وزیرِ اعظم کے خصوصی شکر گزار ہیں، پاکستان کی معاشی شعبے میں حالیہ کارکرگی اور استحکام مثالی ہے۔
مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان نے میکرو اکنامک استحکام کیلئے مثبت اقدامات سے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، پاکستان اور عالمی بینک کے مابین کنٹری پارٹنر شپ کے مثبت نتائج کیلئے تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔
مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیرِ اعظم کی قیادت و پاکستانی عوام کی ترقی کیلئے عزم، دیرپا و پائیدار ترقی کیلئے پالیسیوں کے تسلسل بالخصوص سیاسی سطح پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا اور ملکی پائیدار ترقی کیلئے صحیح ترجیحات کا تعین عالمی بینک کیلئے دوسرے ممالک میں پارٹنرشپ فریم ورک کیلئے قابل تقلید مثال بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی شاندار اور مؤثر قیادت کی بدولت کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کو دنیا میں پاکستان ماڈل کا نام منسوب کیا جا رہا ہے، پر امید ہیں کہ وزیرِ اعظم کا عملی اقدامات پر زور اس پارٹنرشپ فریم ورک کو کامیابی سے ہمکنار کر ے گا۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات میں پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر ناجے بینحسین کے علاوہ وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ خواجہ، مشیر وزیرِ اعظم ڈاکٹر توقیر شاہ، سینیٹر شیری رحمن، رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عالمی بینک کی عالمی بینک کے پاکستان میں پاکستان کی نے کہا کہ کی ترقی
پڑھیں:
آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک معاشی استحکام کی پائیدار راہ پر گامزن ہے اور میکرو اکنامک سطح پر نمایاں پیش رفت ہوچکی ہے۔ اسلام آباد میں پاور، آئی ٹی اور معاشی ٹیم کے دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیاں بھی پاکستان کی معاشی بہتری کو تسلیم کرچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط دسمبر تک ملنے کی توقع ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ کے مطابق حکومت ٹیکس نظام، توانائی شعبے اور دیگر اہم شعبوں میں اسٹرکچرل ریفارمز پر عمل کر رہی ہے اور یہی اصلاحات مستقبل میں پائیدار معاشی استحکام کی بنیاد بنیں گی، آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول ایگریمنٹ اس بات کی توثیق ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔
ان کے مطابق پنشن اصلاحات اور رائٹ سائزنگ جیسے اقدامات طویل المدتی معاشی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین، امریکا اور جی سی سی کے ممالک پاکستان کی معاشی اصلاحات کی حمایت کر رہے ہیں۔
ٹیکس وصولیوں میں اضافہ
وفاقی بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین راشد لنگڑیال نے کہا کہ بجٹ میں شامل اقدامات پر عمل درآمد جاری ہے جس سے ٹیکس وصولیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
صوبائی ریونیو اور پی ڈی ایل سے ٹیکس کی شرح کو 18 فیصد تک لے جانا ہے۔ وفاق سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو جمع کرنا ہدف ہے۔ صوبوں پر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ریونیو کے لیے ہے، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود pic.twitter.com/r6Ohqcpsd2
— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025
ان کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں پہلی بار 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس سال انکم ٹیکس فائلرز میں 18 فیصد اضافہ ہوا اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 5.9 ملین ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، ایف بی آر نے لسٹ جاری کر دی
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کو نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وفاقی حکومت 15 فیصد جبکہ صوبے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرتے ہیں اور زیادہ دباؤ وفاق پر ہی آتا ہے۔
حکومت اب ضرورت سے زائد بجلی نہیں خریدے گی
وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے Rs1 ہزار 200 ارب کے معاہدے سمیت گزشتہ ایک سال میں Rs700 ارب کی کمی کی گئی ہے۔
رواں سال انفرادی ٹیکس ریٹرن فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 لاکھ سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی۔ مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال pic.twitter.com/ToVWhqioq6
— WE News (@WENewsPk) November 3, 2025
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس نے اہم پیش رفت کی ہے اور حکومت اب ضرورت سے زیادہ بجلی نہیں خریدے گی۔ ان کے مطابق گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں 10.5 فیصد کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت بجلی بل میں صنعتی صارفین کو 10 روپے اور گھریلو صارفین کو 8 روپے فی یونٹ ریلیف کیسے دے گی؟
انہوں نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے تحت پری پیڈ میٹرنگ اور تکنیکی بہتری کے اقدامات نے اربوں روپے کی بچت کی ہے۔ ان کے مطابق جہاں ممکن ہوا، عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے جبکہ توانائی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی ایم ایف پاکستان محمد اورنگزیب معیشت ملکی معیشت وزیرخزانہ