محمد رفیع (دوسرا اور آخری حصہ)
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ٹاپ کے ہیرو مثلاً دلیپ کمار، ششی کپور، شمی کپور اور راج کمار سبھی یہ چاہتے تھے کہ رفیع صاحب ہی ان کے لیے گیت گائیں اور سبھی میوزک ڈائریکٹر بھی رفیع صاحب ہی کو لینا چاہتے تھے۔ جیسے او پی نیئر، نوشاد، روی، لکشمی کانت پیارے لال، شنکر جے کشن اور دوسرے سنگیت کار۔ لکشمی کانت اور پیارے لال کا تعلق بھی بہت پرانا تھا، ایک بار ایسا ہوا کہ رفیع صاحب کے پاس یہ دونوں موسیقار آئے اور ان سے کہا کہ ہم ابھی فلمی دنیا میں نئے ہیں اور ہمارے پاس زیادہ پیسے بھی نہیں ہیں، اگر آپ ایک گیت گا دیں گے تو ہماری فلم بھی ہٹ ہو جائے گی۔ رفیع صاحب نے دھن سنی، انھیں پسند آئی، لہٰذا انھوں نے گانا ریکارڈ کروا دیا، ریکارڈنگ کے بعد لکشمی کانت نے ایک ہزار روپے لفافے میں رکھ کر ان کی نذر کیے۔ رفیع صاحب نے لفافہ کھولے بغیر دونوں بھائیوں کو لفافہ واپس کرتے ہوئے کہا ’’میری طرف سے اس کی مٹھائی کھا لینا اور ہمیشہ مل بانٹ کر کھانا۔‘‘ دونوں بھائی ہمیشہ یہ کہتے رہے کہ ’’ رفیع صاحب جیسا مہان کوئی دوسرا نہیں۔‘‘
رفیع صاحب کے کل گانوں کی تعداد ہے 4,500۔ انھوں نے ایک بار ایک موسیقار سے کہا کہ وہ بھجن بھی گانا چاہتے ہیں، انھوں نے چند بھجن گا کر انھیں سنائے اور کہا کہ ان بھجنوں کو کسی نہ کسی فلم میں استعمال کر لیں۔ ایسا ہی ہوا۔ فلم ’’ بیجو باورا‘‘ میں سبھی گیت محمد رفیع ہی نے گائے، اس فلم کے تمام گانے ہٹ ہوئے خاص کر یہ گیت:
1۔ او! دنیا کے رکھوالے سن درد بھرے میرے نالے
2۔ تُو گنگا کی موج میں جمنا کا دھارا
3۔ جھولے میں پون کے آئی بہار
4۔ من تڑپت ہری درشن کو آج
اور ایک کلاسیکل گیت بھی بڑا مشہور ہوا۔ بیجو باورا کے گیارہ کے گیارہ گیت گلی گلی بجنے لگے۔ نوشاد صاحب کی ہر فلم کے گانے اسی طرح مقبول ہوتے تھے، لیکن ’’ بیجو باورا‘‘ کا یہ گیت بھی بہت مقبول ہوا اور گلی گلی ریڈیو سے بجنے لگا۔
انسان بنو کر لو بھلائی کا کوئی کام
دنیا سے چلے جاؤ گے رہ جائے گا بس نام
یہ فلم 1952 میں بنی تھی، اس فلم میں شمشاد بیگم نے بھی گیت گائے تھے۔ رفیع صاحب کے بے شمار گیت ایسے ہیں جو برابر ریڈیو سیلون سے بجتے رہے۔ بناکا گیت مالا میں ٹاپ پر زیادہ تر رفیع صاحب کے گانے ہوا کرتے تھے جیسے فلم ’’شعلہ و شبنم‘‘ کا یہ گیت:
جانے کیا ڈھونڈتی رہتی ہیں یہ آنکھیں مجھ میں
راکھ کے ڈھیر میں شعلہ ہے نہ چنگاری ہے
فلم ’’ہیر رانجھا‘‘ کا یہ گیت بھی گلی گلی بجتا تھا:
یہ دنیا یہ محفل میرے کام کی نہیں
کس کو سناؤں حالِ دل بے قرار کا
بجھتا ہوا چراغ ہوں اپنے مزار کا
یا شنکر جے کشن کے سنگیت میں یہ گیت:
میں زندگی میں ہر دم روتا ہی رہا ہوں
روتا ہی رہا ہوں تڑپتا ہی رہا ہوں
……٭……
میرا یار بنا ہے دولہا اور پھول کھلے ہیں دل کے
میری بھی شادی ہو جائے دعا کرو سب مل کے
یا فلم ’’پیاسا‘‘ میں رفیع صاحب نے جانی واکر کو بھی اپنی آواز دی:
سر جو تیرا چکرائے یا دل ڈوبا جائے
آ جا پیارے پاس ہمارے کاہے گھبرائے
1948 میں مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد جو گیت گایا وہ بھی امر ہو گیا، اس گانے کے کئی ہزار ریکارڈ فروخت ہوئے، گیت یہ تھا:
سنو سنو! اے دنیا والو! باپو کی یہ امر کہانی
اس گیت کے موسیقار تھے حسن لال بھگت رام۔
رفیع صاحب کے ساتھ ہر فلم ساز اور موسیقار کام کرنا چاہتا تھا، انھیں لگتا تھا کہ اگر رفیع صاحب گانا گائیں گے تو فلم ہٹ ہو جائے گی۔ انھوں نے اوپی نیئر کے لیے کل 200 گانے گائے جن میں ہر طرح کے گانے تھے۔ رال اینڈ رول بھی تھے اور نئی پیڑھی کی پسند بھی۔ ان کے علاوہ شنکر جے کشن کے لیے341 گیت گائے اور موسیقار روی کے لیے 130 گانے گائے۔
اوپی نیئر سے رفیع صاحب کی بہت دوستی تھی، وہ کہتے تھے مجھے اوپی نیئر بنایا محمد رفیع نے، اگر وہ نہ ہوتے تو میں بھی نہ ہوتا۔ ایس۔ڈی برمن نے ان کی آواز گرودت اور دیو آنند کے لیے زیادہ استعمال کی۔ انھوں نے مست مولا گیت بھی گائے، موسیقار روی کا کہنا ہے کہ ’’رفیع صاحب کو کوئی بھی گانا دیجیے وہ اس خوبی سے گاتے ہیں کہ دیکھنے والوں کو یہ لگتا ہے جیسے اداکار گا رہا ہو۔ رفیع صاحب کو پہلا فلم فیئر ایوارڈ گرودت کی فلم ’’چودھویں کا چاند‘‘ پر ملا تھا، گیت یہ تھا:
چودھویں کا چاند ہو یا آفتاب ہو
جو بھی ہو تم خدا کی قسم لاجواب ہو
انھیں نیشنل ایوارڈ اور پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ وہ وقت اور کام دونوں پابندی سے کرتے۔ موسیقار خیام رفیع صاحب کے بڑے معتقد تھے۔ ان کی بہو نے رفیع صاحب پر ایک کتاب بھی لکھی ہے۔ رفیع صاحب کسی قسم کا بھی نشہ نہیں کرتے تھے، نہ ہی وہ بالی وڈ کی رنگین محفلوں میں شریک ہوتے تھے۔ اسٹوڈیو سے گھر اور گھر سے اسٹوڈیو، یہی ان کی زندگی تھی۔ نماز اور روزے کی پابندی کرتے تھے، فلم ’’ کوہِ نور‘‘ میں ان کا ایک گانا آج تک مشہور ہے، گانے والے اس گیت کو گاتے ہیں، وہ گیت ہے:
مدھو بن میں رادھیکا ناچے رے
گردھر کی مرلیا باجے رے
اس گیت کو ریکارڈ کرواتے وقت دلیپ کمارکی انگلیاں ستار بجانے سے زخمی ہوگئیں۔ فلم دیکھنے سے پتا چلتا ہے جیسے خود دلیپ صاحب گا رہے ہوں۔ 18 جنوری 1980 کو جب صرف پچپن سال کی عمر میں وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ خدا ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔ (آمین)
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رفیع صاحب کے انھوں نے گیت بھی رہا ہو کے لیے
پڑھیں:
برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
برطانوی حکومت نے سابق شہزادہ اینڈریو سے ان کا اعزازی فوجی عہدہ وائس ایڈمرل واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ ان کا آخری باقی رہ جانے والا فوجی ٹائٹل تھا۔
یہ بھی پڑھیں:جنسی اسکینڈل: برطانوی پرنس اینڈریو سے ’پرنس‘ کا لقب سمیت تمام شاہی اعزازت واپس لے لیے گئے
اینڈریو سے ان کی والدہ، مرحومہ ملکہ الزبتھ دوم، نے 2022 میں ان کے تمام اعزازی فوجی عہدے واپس لے لیے تھے، جب ان کے خلاف ورجینیا جیفری، امریکی مجرم جیفری ایپسٹین کیس کی مرکزی مدعیہ، نے مقدمہ دائر کیا تھا۔
What Andrew losing his last military title would mean https://t.co/asYEvQisco
— The i Paper (@theipaper) November 3, 2025
تازہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب بادشاہ چارلس سوم نے جمعرات کے روز اپنے چھوٹے بھائی سے باقی تمام شاہی القابات اور اعزازات بھی واپس لے لیے، کیونکہ برطانیہ میں جیفری ایپسٹین سے اینڈریو کے تعلقات پر عوامی غصہ بڑھ رہا ہے۔
وزیر دفاع جان ہیلی نے بی بی سی سے گفتگو میں کہا کہ اینڈریو نے اپنی تمام اعزازی فوجی ذمہ داریاں چھوڑ دی ہیں۔
’بادشاہ کی ہدایت پر اب ہم ان کا آخری خطاب وائس ایڈمرل بھی واپس لینے کے عمل میں ہیں۔‘
مزید پڑھیں: برطانوی شہزادہ اینڈریو سے کن سنگین الزامات کے بعد شاہی خطاب اور عہدے واپس لیے گئے؟
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بادشاہ چارلس سے رہنمائی لے گی کہ آیا اینڈریو سے ان کے فوجی تمغے بھی واپس لیے جائیں۔
بادشاہ کا یہ چھوٹا بھائی کبھی 1982 کی فاک لینڈ جنگ میں شاہی بحریہ کے ہیلی کاپٹر پائلٹ کے طور پر اپنی خدمات کے باعث سراہا جاتا تھا۔ وہ 22 سالہ سروس کے بعد 2001 میں ریٹائر ہوئے۔
اینڈریو نے ہمیشہ ورجینیا جیفری پر جنسی زیادتی کے الزامات کی تردید کی ہے۔
جیفری نے اکتوبر میں شائع ہونے والی اپنی یادداشت میں دعویٰ کیا تھا کہ اسے اینڈریو کے ساتھ 3 مواقع پر جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا گیا، جن میں سے 2 بار وہ صرف 17 سال کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعزازی بادشاہ چارلس سوم جیفری ایپسٹین فاک لینڈ جنگ فوجی ذمہ داریاں وائس ایڈمرل ورجینیا جیفری