فلسطین کے معاملے پر عرب ممالک کی خاموشی سوالیہ نشان ہے: امیرِ جماعتِ اسلامی سندھ کاشف شیخ
اشاعت کی تاریخ: 25th, May 2025 GMT
امیرِ جماعتِ اسلامی سندھ کاشف شیخ—ویڈیو گریب
امیرِ جماعتِ اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ فلسطین کے معاملے پر عرب ممالک اور او آئی سی کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کاشف سعید شیخ نے کہا کہ یکم جون کو بھارت اسرائیل مردہ باد کے نام سے حیدرآباد کے کوہِ نور چوک پر جلسہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہے، انہیں خوراک تک نہیں پہنچائی جا رہی، آج فلسطین پر جنگ مسلط کئے 300 دن ہو گئے ہیں۔
کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ فلسطین کے معاملے پر عرب ممالک سمیت او آئی سی کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، سعودی حکمرانوں نے اربوں ڈالرز ٹرمپ کو تحفے میں دے دیے۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت کو پاک فوج نے جنگ مسلط کرنے پر منہ توڑ جواب دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ماہرہ خان نے خلیل الرحمان قمر سے اختلاف پر خاموشی توڑ دی
پاکستان کی مقبول ترین اداکاراؤں میں شمار ہونے والی ماہرہ خان نے ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمان قمر کے ساتھ جاری تنازعے پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے بالآخر اپنی غلطی کا اعتراف کیا ہے۔
ماہرہ نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے وضاحت دی کہ وہ اور خلیل الرحمان کبھی قریبی دوست نہیں تھے، لیکن ان کا مشترکہ پروجیکٹ ’’صدقے تمہارے‘‘ ایک ایسا سفر تھا جسے دونوں نے محبت اور خلوص سے مکمل کیا۔
متنازعہ معاملے کے حوالے سے جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس پورے تنازعے میں ان کی بھی کوئی غلطی تھی، تو ماہرہ نے بلا جھجک کہا: ’’ہاں، میں غلط تھی۔ مجھے انہیں براہِ راست پیغام دینا چاہیے تھا، بجائے اس کے کہ میں سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کرتی۔ وہ بالکل صحیح کہہ رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ اُس وقت نیلوفر کی شوٹنگ میں مصروف تھیں جب رات گئے انہوں نے ایک ایسی خبر پڑھی جس میں کسی خاتون سے بدتمیزی کا ذکر تھا۔ ماہرہ کے مطابق، اس وقت انہوں نے اس بات پر غور نہیں کیا کہ وہ خاتون کون تھی، بلکہ وہ صرف ناانصافی پر آواز بلند کرنا چاہتی تھیں۔ غصے میں آکر انہوں نے وہ ٹوئٹ کی، جو بعد میں ایک تنازعے کی شکل اختیار کرگئی۔
ماہرہ نے بتایا کہ بعد میں ان کی والدہ نے بھی انہیں احساس دلایا کہ سوشل میڈیا پر ردِعمل دینے سے پہلے انہیں براہِ راست بات کرنی چاہیے تھی، خاص طور پر جب بات ایک سینئر فنکار کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ماں نے بجا طور پر مشورہ دیا کہ اگر وہ اگلے دن کسی انٹرویو میں اپنی رائے دیتیں تو زیادہ بہتر ہوتا، کیونکہ اختلاف رکھنا اور ادب قائم رکھنا بیک وقت ممکن ہے۔
اسی گفتگو میں ماہرہ خان نے سینئر اداکار فردوس جمال کی اس تنقید کا بھی جواب دیا، جس میں وہ یہ کہتے رہے ہیں کہ ماہرہ خان اب ہیروئن کے مرکزی کردار میں فٹ نہیں بیٹھتیں۔ ماہرہ نے انکشاف کیا کہ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایسی باتیں ان پر گہرا اثر ڈالتی تھیں، لیکن اب وہ زیادہ پختہ ہوچکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’’جب تک آپ تھوڑے کامیاب ہوتے ہیں، لوگ ساتھ ہوتے ہیں، لیکن جب آپ بہت کامیاب ہوجائیں، تو وہی لوگ عدم تحفظ کا شکار ہوکر آپ کے خلاف بولنے لگتے ہیں۔‘‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ جانتی ہیں، کچھ لوگ اُن کے بارے میں اس لیے تنقید کرتے ہیں کیونکہ وہ انہیں ذاتی طور پر جانتے ہی نہیں۔ انہوں نے ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘ کے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ تب بھی اُن کے اپنے شعبے کے لوگ ان پر تنقید کر رہے تھے، اور وہ وقت ان کے لیے خاصا مشکل تھا۔
واضح رہے کہ ماہرہ خان اس سال عیدالاضحیٰ پر ہمایوں سعید کے ساتھ فلم ’’لو گرو‘‘ میں جلوہ گر ہونے جا رہی ہیں، جس کا شائقین کو بے صبری سے انتظار ہے۔
Post Views: 5