عدنان صدیقی فضائی حادثے سے بال بال بچ گئے؛ الوداعی پیغام بھی لکھ لیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور کے آسمان پر طوفان میں پھنس کر حادثے سے بال بال بچ جانے والی پرواز میں سوار معروف اداکار عدنان صدیقی نے انسٹاگرام پر اپنے اس بھیانک تجربے کو انتہائی جذباتی انداز میں بیان کیا ہے۔
24 مئی کو کراچی سے لاہور جانے والی اس پرواز میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر سمیت دیگر مسافر بھی سوار تھے۔
عدنان صدیقی نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا: ’’کل، کہیں کراچی کے آسمان اور لاہور کے میدانوں کے درمیان، میں نے زندگی اور موت کے درمیان کھڑے ہو کر اپنی بے بسی کا احساس کیا۔ ایک معمول کا سفر اچانک ایسے لمحات میں بدل گیا جو انسان کو اس کے وہمِ اختیار سے نکال کر زندگی کی اصل حقیقت دکھا دیتا ہے۔‘‘
https://www.instagram.com/reel/DKEwxcHM0Hm/
اداکار نے مزید لکھا کہ جب طیارے کو شدید جھٹکے لگے تو مسافروں میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔ ’’مسافر چیخ رہے تھے، ایک دوسرے کو تھامے ہوئے تھے۔ اکثریت کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ میں نے فون نکال کر ایک الوداعی پیغام لکھا جو شاید میرے جنازے پر پڑھا جاتا۔ لینڈنگ کے بعد میں نے وہ پیغام ڈیلیٹ کردیا، لیکن ہر لفظ دل سے لکھا تھا۔‘‘
اداکار نے پائلٹ کی مہارت کو سراہتے ہوئے لکھا: ’’جب جہاز لاہور کی زمین کو چھو ہی رہا تھا کہ اچانک ایک تیز جھٹکے کے ساتھ دوبارہ آسمان کی طرف بلند ہوگیا۔ کپتان کو سلام پیش کرتا ہوں، کیا زبردست فیصلہ، کیا حاضر دماغی!‘‘
انہوں نے اپنے تجربے کو زندگی کی ایک اہم سبق قرار دیتے ہوئے لکھا: ’’یہ صرف پرواز کا اختتام نہیں تھا، یہ اللہ کا کرم تھا۔ زندگی نازک ہے، مختصر ہے اور انتہائی مقدس ہے۔ اپنے پیاروں کو قریب رکھیں اور ہر لمحے کی قدر کریں۔‘‘
واضح رہے کہ طوفان کے بعد 57 مسافروں نے دوبارہ سفر کرنے سے انکار کردیا تھا۔ ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق ان مسافروں کو ان کے سامان کی واپسی میں کچھ تاخیر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور کا فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت
—فائل فوٹوپنجاب کے مختلف اضلاع میں اسموگ کی شدت میں کمی ہوئی ہے تاہم لاہور کا فضائی معیار آج بھی انتہائی مضر صحت ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق لاہور میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 358 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق فیصل آباد کی فضا میں پارٹیکولیٹ میٹرز کی تعداد 246، ملتان میں 219 اور گوجرانوالہ میں 195 ریکارڈ کی گئی ہے۔
صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور سمیت مختلف شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت آج بھی زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 151 سے 200 پرٹیکیولیٹ میٹر آلودگی مضر، 201 سے 300 پرٹیکیولیٹ میٹر انتہائی مضر جبکہ 301 پرٹیکیولیٹ میٹر سے زائد خطرناک آلودگی ہے۔