عمران خان کا انکار مسترد؛ پولیس کو فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور:
عدالت نے عمران خان کا فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی پولیس کو اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا ۔
عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت دے دی اور 9 جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔
قبل ازیں پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کا جواب عدالت جمع کرایا گیا، جس میں ڈی ایس پی لیگل نے عدالت کو بتایا کہ جب تک ٹیسٹ نہیں ہوں گے تب تک تفتیش مکمل نہیں ہو گی۔ بانی پی ٹی آئی تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کریں۔ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون کریں گے، انصاف ہوتا نظر آئے گا
عدالت میں ڈی ایس پی لیگل جاوید کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں مزید بتایا گیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا۔ انہوں نے 2 بار تحریری طور پر ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا اور بعد ازاں عمران خان نے تیسری بار زبانی ٹیسٹ کروانے سے انکار کیا ۔
عدالت میں دائررپورٹ میں پولیس کی جانب سے تفتیش کے لیے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کی اجازت کی استدعا کی گئی تھی، جس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کی۔
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سمیت 12 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ بانی پی ٹی آئی فوٹو گرامیٹک
پڑھیں:
پی ٹی آئی وکلاء کی سپرداری درخواستوں میں تکنیکی غلطیاں، دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں عمران خان کی بہن رہنما علیمہ خان کی ضبط شدہ اشیاء موبائل فون اور جیولری کی سپرداری کے لیے دائر کردہ درخواستوں میں تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔
عدالت نے وکلاء کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواستوں میں کی گئی غلطیوں کو درست کر کے دوبارہ دائر کریں۔
علیمہ خان کی جانب سے ایڈووکیٹ انصر کیانی اور ایڈووکیٹ شمسہ کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ علیمہ خان کی اشیاء کی سپرداری کے لیے متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے جیسا کہ پہلے بھی کیا گیا تھا۔
جج طاہر عباس سپرا نے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ اپنی درخواستیں دیکھیں، آپ نے فریق کس کو بنایا ہوا ہے، جس پر ایڈووکیٹ شمسہ کیانی نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی سپرداریاں کروائی ہیں اور متعلقہ حکام ہی فریق تھے۔
ایڈووکیٹ انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اپنی غلطی کا ادراک ہوگیا ہے اور وہ موجودہ درخواست میں ہی تصحیح کر لیں گے، جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ نہیں، آپ دوبارہ نئی درخواستیں دائر کریں۔
واضح رہے کہ علیمہ خان کو 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم اب ان کی ذاتی اشیاء کی واپسی کے لیے عدالتی کارروائی میں مصروف ہے۔