عمران خان کا فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کا حکم دے دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی پولیس کی درخواست پر سماعت کی، جس میں عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کے فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ دوبارہ کروانے کی اجازت دے دی اور 9 جون کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
قبل ازیں پراسیکیوشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کا جواب عدالت جمع کرایا گیا.
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سمیت 12 مقدمات درج ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے 9 مئی کے کیسز میں تفتیش کے حوالے سے تیسری بار پولی گرافک اور دیگر ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا تھا۔جمعرات کو بانی پی ٹی آئی نے تیسرے روز بھی ٹیسٹ کرانے سے تحریری طور پر انکار کیا .جس کے بعد لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم ٹیسٹ کئے بغیر واپس روانہ ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا دو مرتبہ انکار کر چکا ہوں .میں نے کسی ٹیسٹ یا تفتیش میں پیش نہیں ہونا۔ڈی ایس پی لاہور پولیس جاوید آصف نے کہا ٹیسٹ نہیں ہوں گے تو انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہوں گے اور تفتیش کا عمل کیسے آگے بڑھے گا . ہم میرٹ پر کام کرنے کی کوشش کر رہےہیں .لیکن عدم تعاون کا سامنا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹیسٹ کروانے سے انکار اور پولی گرافک ٹیسٹ بانی پی ٹی آئی فوٹو گرامیٹک انکار کیا
پڑھیں:
پی ٹی آئی وکلاء کی سپرداری درخواستوں میں تکنیکی غلطیاں، دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں عمران خان کی بہن رہنما علیمہ خان کی ضبط شدہ اشیاء موبائل فون اور جیولری کی سپرداری کے لیے دائر کردہ درخواستوں میں تکنیکی خامیوں کی نشاندہی کی گئی۔
عدالت نے وکلاء کو ہدایت دی ہے کہ وہ درخواستوں میں کی گئی غلطیوں کو درست کر کے دوبارہ دائر کریں۔
علیمہ خان کی جانب سے ایڈووکیٹ انصر کیانی اور ایڈووکیٹ شمسہ کیانی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ علیمہ خان کی اشیاء کی سپرداری کے لیے متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے جیسا کہ پہلے بھی کیا گیا تھا۔
جج طاہر عباس سپرا نے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ اپنی درخواستیں دیکھیں، آپ نے فریق کس کو بنایا ہوا ہے، جس پر ایڈووکیٹ شمسہ کیانی نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی سپرداریاں کروائی ہیں اور متعلقہ حکام ہی فریق تھے۔
ایڈووکیٹ انصر کیانی نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اپنی غلطی کا ادراک ہوگیا ہے اور وہ موجودہ درخواست میں ہی تصحیح کر لیں گے، جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ نہیں، آپ دوبارہ نئی درخواستیں دائر کریں۔
واضح رہے کہ علیمہ خان کو 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم اب ان کی ذاتی اشیاء کی واپسی کے لیے عدالتی کارروائی میں مصروف ہے۔