فرانس میں پاکستانی ایمبیسی کےسابق اکاؤنٹس افسر کا پاسپورٹ ضبطگی کیس: حکم کی عدم تعمیل پر عدالت برہم
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
فرانس میں موجود پاکستانی ایمبیسی کےسابق اکاؤنٹس افسر کے پاسپورٹ کی ضبطگی سے متعلق کیس میں عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر لاہور ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کیا ہے۔
عدالت نے ڈی جی یورپ وزارت خارجہ شہباز حسین کا بیان حلفی طلب کرلیا، اس کے علاوہ عدالت نے تفصیلی رپورٹ بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت عالیہ نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ سیکریٹری خارجہ اور سیکرہٹری دفاع کےبیان حلفی بھی طلب کئے جائیں، کسی کو عدالتوں کو مذاق بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
عدالت نے پاسپورٹ واپس نہ کرنے پر سیکرٹری خارجہ کوعدالت بلانے کا عندیہ دے رکھاہے، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شکیل ہاشا عدالت پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ نوید نامی اکاونٹ افسر نے پاسپورٹ وزارت خارجہ کے سپرد نہیں کیا۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے سماعت کی، درخواست گزار نوید کےوکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے دلائل دئیے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ فرانس میں موجود پاکستانی ایمبیسی میں آڈٹ اور اکاونٹ افسر تھا، درخواست گزار کو اتھارٹی کے غیر قانونی احکامات تسلیم نہ کرنےپرنوکری سے برطرف کردیا، عدالتی حکم پر وفاقی وزارت دفاع کو ذاتی پاسپورٹ واپس کیا۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ موقف عدالت نے وفاقی وزارت دفاع کو درخواست گزار کاپاسپورٹ واپس کرنے کاحکم دیا، عدالتی احکامات کےبرعکس اب پاسپورٹ واپس نہ کرکے توہین عدالت کی جارہی ہے، عدالت وفاقی سیکرٹری دفاع کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاسپورٹ واپس درخواست گزار عدالت نے
پڑھیں:
برطانیہ اور فرانس میں سیکورٹی معاہدہ ، تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ اور فرانس نے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے نیا اور سخت سیکورٹی معاہدہ کرلیا ۔ اس معاہدے کے تحت چھوٹی کشتیوں کے ذریعے رودبار انگلستان عبور کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کرکے واپس بھیجا جائے گا۔ برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہاکہ ہم صرف ان پناہ گزینوں کو قبول کریں گے جو حقیقتاً تحفظ کے مستحق ہوں، باقی تمام افراد کو فوری طور پر واپس بھیجا جائے گا۔ معاہدے کے مطابق غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لیے دونوں ممالک کے بارڈر سیکورٹی ادارے ایک دوسرے سے مکمل تعاون کریں گے۔خبررساں اداروں کے مطابق لندن میں برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ غیرقانونی مائیگریشن یورپی اور عالمی بحران ہے، جسے جرائم پیشہ گروہ چلا رہے ہیں۔ فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ برطانیہ اور فرانس کو یورپ کے بدلتے وقت کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانا چاہیے۔ ہمارے مخالفین کو اب علم ہوگا کہ کسی پر حملے کا جواب دونوں ممالک دیں گے۔انہوںنے اس معاہدے کو نارتھ ووڈ ڈیکلریشن کا حصہ قرار دیا۔ ادھر برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ مختصر قانونی کارروائی کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ نظام پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔پائلٹ اسکیم کے تحت ہر ہفتے 50 افراد کو سمندر کے راستے فرانس واپس بھیجا جائے گا۔