پیپلزپارٹی کے مظاہرے میں شرپسند عناصر شامل؛ایس ایس پی آپریشنز
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک : ریڈ زون میں پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کیخلاف کریک ڈاؤن پر ایس ایس پی آپریشنز نے کہا ہے کہ مظاہرے میں شرپسند عناصر شامل تھے جنہوں نے ہنگامہ آرائی کی۔
ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کو احتجاج کی اجازت (این او سی) ملی ہوئی تھی تاہم پہلے ہی سے ریڈ زون کی سیکیورٹی بڑھائی ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ مظاہرے میں شامل چند شر پسند افراد نے ریڈ زون کا گیٹ توڑا، مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوئے، جس پر پولیس نے شیلنگ کی۔ چند شر پسند افراد نے ایک کیمپ کو بھی آگ لگائی۔
آئی جی پنجاب کا لاہور قلندر کو جیت کی مبارکباد
ایس ایس پی نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں سے شر پسند افراد کی نشاندہی کی جائے گی، شر پسند افراد کا تعلق کسی جماعت سے ہے یا نہیں تحقیقات کی جائیں گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔