فرنچ اوپن کے بادشاہ کو خراجِ تحسین، رافیل نڈال آبدیدہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
ٹینس کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار ہونے والے رافیل نڈال کو فرنچ اوپن میں یادگار تقریب کے دوران خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جہاں ہزاروں شائقین نے کھڑے ہو کر اپنے محبوب چیمپئن کو الوداع کہا۔
14 بار فرنچ اوپن جیتنے والے نڈال نے 20 سالہ شاندار کیریئر میں کورٹ فِلیپ شیتریر (Court Philippe-Chatrier) کو فتح کی علامت بنا دیا تھا، جب نڈال 38 برس کی عمر میں آخری بار کورٹ پر نمودار ہوئے، تو فضا Merci Rafa (شکریہ رافا) کے نعروں سے گونج اُٹھی۔
رافیل نڈال نے اپنی تقریر کا آغاز فرانسیسی زبان میں کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت مشکل ہے میں نہیں جانتا کہاں سے شروع کروں، یہاں گزشتہ 20 برس کھیلنے، جیتنے، ہارنے اور سب سے بڑھ کر ہر بار اس کورٹ پر جذباتی ہونے کے لمحات ہیں۔
نڈال نے انگریزی اور ہسپانوی میں بھی خطاب کیا اور اپنے کیریئر کی ناقابلِ فراموش یادیں مداحوں سے شیئر کیں۔
انہوں نے اپنی بھیگی آنکھوں سے کہا یہ کورٹ بلاشبہ میرے کیریئر کا سب سے اہم مقام رہا ہے۔
نڈال نے فرنچ اوپن میں 112 میچ جیتے اور صرف 4 ہارے، 14 فائنلز میں وہ ناقابلِ شکست رہے یہ ایک ایسا کارنامہ جو شاید کبھی نہ دہرایا جا سکے۔
تقریب کو مزید تاریخی بنانے کے لیے نڈال کے تین بڑے حریف راجر فیڈرر، نوواک جوکووچ اور اینڈی مرے بھی کورٹ میں آئے اور گلے ملے۔
نڈال نے کہا کہ ہم نے دنیا کو دکھایا کہ سخت مقابلہ کرتے ہوئے بھی اچھے ساتھی اور باعزت حریف بنا جا سکتا ہے، آپ سب نے مجھے کورٹ میں بہت مشکل وقت دیا، لیکن اسی نے مجھے آگے بڑھنے پر مجبور کیا اور میں نے اس سے لطف اٹھایا۔
نڈال کو ان کے قدموں کا ایک نقش پیش کیا گیا، جو اب کورٹ فِلیپ شیتریر کا مستقل حصہ ہوگا، تقریب کے آخر میں نڈال اپنے 2 سالہ بیٹے کے ساتھ کورٹ میں آئے اور مداحوں کو آخری بار ہاتھ ہلا کر الوداع کہا۔
انہوں نے کہا کہ میں اب آپ کے سامنے کھیلنے کے قابل نہیں رہا، لیکن میرا دل اور میری یادیں ہمیشہ اس جادوئی مقام سے وابستہ رہیں گی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی
لندن: پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع پاکستان کے موقع پر ایک پروقار اور سادہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں وطن کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں حالیہ سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔
تقریب کا آغاز برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی جانب سے قومی ترانے کی دھن پر پاکستانی پرچم کشائی سے ہوا۔ اس موقع پر ہائی کمیشن کے افسران، عملہ اور کمیونٹی کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔
شہداء کو خراجِ عقیدت، سیلاب متاثرین سے یکجہتی
اپنے کلیدی خطاب میں ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ یوم دفاع صرف ایک دن نہیں، بلکہ جذبے کا نام ہے جو ہر پاکستانی کو اپنے وطن کے لیے خدمت اور وفاداری کے عہد کی یاد دہانی کراتا ہے۔ انہوں نے وطن عزیز کے شہداء اور غازیوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بناتی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ ملک کے دفاع میں شاندار کردار ادا کیا ہے، اور ان کی پیشہ ورانہ مہارت کو دنیا بھر میں سراہا گیا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر آپریشن “بنیان مرصوص” کا ذکر کیا، جسے پاکستان کی عسکری تاریخ کا ایک سنہرا باب قرار دیا۔
مسلح افواج کے ساتھ قوم کا پختہ عزم
تقریب کے دوران یہ عہد دہرایا گیا کہ پوری قوم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور وطن کی خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دے گی۔ کسی بھی اندرونی یا بیرونی سازش کو اتحاد اور قومی یکجہتی سے ناکام بنایا جائے گا۔
سیلاب متاثرین کے لیے دعا اور سادگی
اس سال تقریب کو سادگی سے منانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔ تقریب کے اختتام پر ملک کی سلامتی، شہداء، ہیروز اور سیلاب متاثرین کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں پاکستان کے سفارتخانے ہر سال یوم دفاع کے موقع پر تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں، جن میں مقامی کمیونٹی، ڈیفنس اتاشی، اور دیگر معزز مہمانوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔ تاہم، اس سال کی تقریبات کو قومی سانحے کے پیشِ نظر انتہائی سادگی سے منایا گیا۔