Islam Times:
2025-09-18@21:26:48 GMT

اسرائیلی جارحیت

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

اسرائیلی جارحیت

اسلام ٹائمز: غزہ میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت سے غزہ کا علاقہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ اس تباہی کے باوجود، غزہ کے عوام کی ہمت اور عزم نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ یہ بچے عام بچوں سے مختلف اور ہمت و حوصلے کے پہاڑ ہیں۔ لیکن اس ظلم اور بربریت پر عالمی برادری خاموش ہے۔ کوئی معصوم بچوں کی فریاد کو نہیں سن رہا۔؟ تحریر: سیدہ زہراء عباس

گذشتہ روز فلسطین کی ایک معصوم بچی کی فریاد نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ تباہ شدہ گھروں کے ملبے کے درمیان اس بچی کی ویڈیو اور روتے ہوئے اس کی التجائیں دل پھٹ گیا۔ "ہیلپ می" کے الفاظ نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ ویڈیو فلسطین میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کا ایک دل خراش منظر پیش کرتی ہے۔ غزہ میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت سے غزہ کا علاقہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ اس تباہی کے باوجود، غزہ کے عوام کی ہمت اور عزم نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ یہ بچے عام بچوں سے مختلف اور ہمت و حوصلے کے پہاڑ ہیں۔ لیکن اس ظلم اور بربریت پر عالمی برادری خاموش ہے۔ کوئی معصوم بچوں کی فریاد کو نہیں سن رہا۔؟

غزہ کی تباہی
ایک سال سے زیادہ عرصہ کی جنگ کے دوران غزہ میں 52 ہزار افراد شہید ہوئے ہیں۔جس میں سے 16756 بچے اور 11346 عورتیں شامل ہیں۔ 10 ہزار افراد ملبے ڈھیر تلے دب کر شہید ہوئے۔
ملبے سے بچ جانے والے افراد
غزہ کے شمالی حصے میں بمباری کے بعد سول ڈیفینس فورسز نے ملبے میں ایک بچی کو زندہ نکالا۔ وہ اپنے گھر میں بچ جانے والی تنہا فرد تھی۔ غزہ کے عوام نے اس تباہی کے باوجود اپنی ہمت اور حوصلے بلند رکھے ہیں۔ وہ اپنے پیاروں کی لاشوں کو ملبے کے ڈھیر سے نکالنے اور اپنے گھروں کو نئے سرے سے بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔لیکن کیا اسرائیل ان کو دوبارہ اس طرح آباد ہونے دے گا۔؟ کیا اسرائیلی حکومت ان بچے ہوئے افراد کو زندہ چھوڑے گی۔؟ یہ امت مسلمہ کے لیے دو بڑے سوالات ہیں۔؟

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت میں ہونے والی دنیا کو غزہ کے

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی حملے نہ رکے اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں کم از کم 64 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے،  غزہ سٹی کے مختلف اسپتالوں کو درجنوں شہدا اور زخمیوں کو منتقل کیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ صرف غزہ سٹی میں بمباری سے شہید ہونے والے 32 افراد کی لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں، جن میں سے 23 کو الشفا اسپتال، سات کو الاہلی بیپٹسٹ اسپتال اور دو کو القدس اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں مزید دو افراد مارے گئے۔

شیخ رضوان محلے میں ایک رہائشی مکان پر حملے میں ایک فلسطینی جوڑے سمیت پانچ افراد شہید ہوئے، تل ہوا کے علاقے میں اسرائیلی ڈرون کے حملے سے ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔

الرمال محلے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہیلی کاپٹر سے کی جانے والی بمباری میں ایک ماں اور اس کا بچہ شہید ہوگئے،  فلسطین اسٹیڈیم اور الانفاق کے قریب بھی اسرائیلی فضائی حملے ہوئے جن میں متعدد بچے اور شہری زخمی ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی اور شمالی غزہ سٹی میں گھروں کے درمیان بم نصب کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جبکہ مسلسل فضائی اور زمینی حملوں سے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے جنوبی علاقوں کی طرف ہجرت پر مجبور ہیں۔

شمالی غزہ کے شاطی کیمپ میں گھروں پر حملے سے پانچ افراد شہید اور کئی ملبے تلے دب گئے، وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں ایک حاملہ خاتون، اس کا شوہر اور بچہ فضائی حملے میں شہید ہوگئے، اسی کیمپ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے۔

خان یونس کے علاقے المواسی میں بے گھر فلسطینیوں کے خیمے پر حملے سے ایک جوڑے اور ان کے بچے سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے۔ حماد ٹاؤن اور رفح کے مختلف مقامات پر بھی بچوں کی شہادتیں رپورٹ ہوئیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب الرانتسی چلڈرن اسپتال کو تین بار نشانہ بنایا، جہاں اس وقت 80 مریض زیر علاج تھے، جن میں انتہائی نگہداشت کے مریض اور نوزائیدہ بچے بھی شامل تھے، بمباری کے بعد 40 مریض اپنے اہل خانہ کے ساتھ اسپتال چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ 40 مریض بدستور اسپتال میں موجود ہیں۔

وزارت صحت نے اسپتال پر حملے کو “سنگین مجرمانہ عمل” قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

خیال رہےکہ  گزشتہ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مسلسل بمباری نے غزہ کو اجڑ کر رکھ دیا ہے، لوگ بھوک، پیاس اور بیماریوں سے بھی مر رہے ہیں۔

واضح ر ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں جبکہ عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری: مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی روز میں 64 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • صبا قمر کی شادی ہونے والی ہے؟
  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گلا دبا کر قتل ہونے والی بچی سے زیادتی کی تصدیق
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • پاگل کتے کے کاٹنے سے لاحق ہونے والی بیماری بائولے پن سے آگاہی کا عالمی دن 28 ستمبرکومنایا جائیگا
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ