پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا سہرا شہید بھٹو اور ڈاکٹر قدیر کے سر جاتا ہے، گورنر گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
سید مہدی شاہ نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آج کے دن قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور خالق ایٹمی پروگرام ڈاکٹر عبد القدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی عزت و وقار، دفاع و سلامتی، استحکام اور مفاد کے لیے ہم سب متحد ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے 28 مئی یوم تکبیر کے موقع پر خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ اللہ کے کرم سے 28 مئی کو ایٹمی دھماکے کر کے وطن عزیز پاکستان پوری دنیا کے ساتویں اور عالم اسلام کا پہلا ایٹمی ملک بن گیا۔ ڈاکٹر عبد القدیر خان اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کی ان تھک محنت اور کوششوں کا نتیجہ تھا کہ پاکستان اسلامی دنیا کی پہلی اور اقوام عالم کی ساتویں ایٹمی قوت بن گئی۔ 73ء کے دستور کے ساتھ ساتھ ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کا سہرا بھی قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے سر ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی دور اندیشی کی بدولت پاکستان ایک ایٹمی/جوہری ریاست بنا جو آج ملک کی سلامتی اور ناقابل تسخیر دفاع کی علامت ہے۔ ملکی ترقی اور معیشت کی مضبوطی کی طرح دفاع وطن کے لیے بھی بھٹو شہید کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔
گورنر گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ آج کے دن قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور خالق ایٹمی پروگرام ڈاکٹر عبد القدیر خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی عزت و وقار، دفاع و سلامتی، استحکام اور مفاد کے لیے ہم سب متحد ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ افواج پاکستان کے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے وطن کی سلامتی کےلیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پاک فوج اور پوری قوم یکجان ہو کر ملکی دشمنوں کا مقابلہ کرنے کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو اندرونی و بیرونی سازشوں اور ہر بلا سے محفوظ رکھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہید ذوالفقار علی بھٹو
پڑھیں:
یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ’’پاکستان کی شان-گلگت بلتستان‘‘ریلیز
یومِ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے وطن سے محبت کے جذبات سے لبریز ایک خوبصورت نغمہ ریلیز کر دیا۔
یہ نغمہ، جس کے بول ہیں "پاکستان کی شان — گلگت بلتستان" گلگت بلتستان کے نوجوان گلوکاروں کی آواز میں پیش کیا گیا جو وطنِ عزیز سے خطے کے عوام کے گہرے اور لازوال رشتے کی شاندار عکاسی کرتا ہے۔
نغمہ میں اُن بہادر جانثاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ گیت کے بول اس عزم کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ جس نے بھی پاکستان کی جانب میلی نگاہ ڈالی، اُسے ہمیشہ ذلت و رسوائی کا سامنا کرنا پڑا۔
نغمے میں اس بات کا کی ترویج کی گئی ہے کہ ہمیں ذاتی اختلافات بھلا کر ملک کے روشن مستقبل کے لیے ایک ہو جانا چاہیے، ہم ایک عظیم قوم ہیں اور اس وطن کی سرفرازی کے لیے ہمیں اتحاد، محبت اور بھائی چارہ کی فضا کو قائم کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ یکم نومبر 1947 گلگت بلتستان کا ڈوگرا راج سے آزادی کا عظیم جدوجہد کا دن ہے گلگت بلتستان کی عوام کی جدو جہد کا مقصد پاکستان کے ساتھ الحاق تھا، گلگت اسکاوٹس اور مقامی جانبازوں نے ڈوگرا راج کے خلاف اعلانِ جنگ کرتے ہوئے مہاراجہ کے کنٹرول کو ختم کیا ڈوگرا راج کے خاتمے کے بعد، گلگت کی فضاؤں میں پہلی بار پاکستانی پرچم لہرایا گیا۔
14 اگست 1948 کو تقریباً ایک سال کی جہدوجہد کے بعد بلتستان کو بھی ہندوستان کے تسلط سے آزاد کرا لیا گیا، گلگت بلتستان میں ڈوگرا راج کے خلاف وہاں کی بہادر عوام کی فتح کو آج بھی ایک عظیم معرکہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
گلگت بلتستان اپنے منفرد محل وقوع کی وجہ سے ناصرف دفاعی بلکہ سیاحتی، معاشی اور ثقافتی اعتبار سے بھی اہمیت کا حامل ہے۔