نریندر مودی کی فرعونیت اور تھانیداری ختم ہو چکی: امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
امیر مقام—فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ امورِ کشمیر امیر مقام نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فرعونیت اور تھانیداری ختم ہو چکی۔
میر پور، آزاد کشمیر کے علاقے کھڑی شریف میں یومِ تکبیر اور اظہارِ تشکر معرکۂ حق جلسے سے خطاب میں امیر مقام نے کہا کہ اس بار 28 مئی کی خوشی 10 مئی کی وجہ سے ڈبل ہو گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے جنگ میں بھارت کو شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ 28 مئی 1998ء نے پاکستان کو ہمیشہ کے لیے محفوظ بنا دیا، پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے تمام کرداروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
امیر مقام نے کہا کہ بھارتی افواج پاکستان کے سامنے 2 گھنٹے بھی نہیں ٹھہر سکیں، پاکستان کی ایئر فورس کا کارنامہ تاریخ میں زندہ رہے گا۔
اُن کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بہادری کی دنیا معترف ہو چکی ہے، نریندر مودی کو اپنے جنون کا جواب مل گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم جلد ہی شہبازشریف کی قیادت میں آئی ایم ایف کا کشکول توڑ دیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ 28 مئی کسی ایک سیاسی پارٹی کا دن نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے میر پور میں ایئر پورٹ بننا ضروری ہے، بیرونِ ملک موجود کشمیری نہ تو پاکستان کو اور نہ ہی کشمیر کو بھولے ہیں۔
اس موقع پر آرمی چیف کو حالیہ جنگ میں غیر معمولی کارکردگی پر خراجِ تحسین کی قرار داد بھی منظور کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کے مسلسل بیانات، راہول گاندھی مودی پر برس پڑے
ٹرمپ کے پاک بھارت سیز فائر کرانے کے بیانات پر راہول گاندھی وزیراعظم مودی پر برس پڑے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی پر کڑی تنقید کی ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعووں پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھا دیا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ’’وزیراعظم بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ کیا بولیں گے؟ ٹرمپ نے اس کا اعلان کیا ہے، وہ یہ نہیں کہہ سکتے، لیکن یہ سچ ہے، پوری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان "جنگ بندی" کا اعلان کیا ، یہ حقیقت ہے اور اس سے چھپایا نہیں جاسکتا۔
راہول گاندھی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف جنگ بندی تک محدود نہیں ہے، کئی اہم مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے، دفاع، دفاعی مینوفیکچرنگ اور آپریشن سندور سب پر بات ہونی چاہیے، حالات اچھے نہیں ہیں، پوری قوم جانتی ہے، وزیر اعظم نے ٹرمپ کے دعووں کا ایک بھی جواب نہیں دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود کو 'دیش بھگت' کہتے ہیں وہ بھاگ گئے ہیں، ٹرمپ نے 25 بار دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کا اعلان کیا ، ٹرمپ کون ہوتا ہے یہ کام اس کا نہیں ہے مگر وزیراعظم نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ، یہی سچائی ہے جو چھپ نہیں سکتی۔