سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے جرمن وفاقی وزارت خارجہ کے مندوب کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
اسلام آباد : جرمن وفاقی وزارت خارجہ کے سینئر مندوب ٹوبیاس کراؤس نے سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے حالیہ بھارتی جارحیت کا مؤثر اور فوری جواب دینے پر پاکستانی افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے نہ صرف اپنی روایتی دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھا بلکہ جدید جنگی تکنیکوں اور فضائی مہارت میں بھی اپنا لوہا منوایا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا سچائی پر مبنی مؤقف بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔
سینیٹر شہزاد وسیم نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیے جانے کو پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے پاکستان، افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والے حالیہ بیجنگ مذاکرات کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کا فیصلہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام افغانستان میں استحکام، خطے میں اقتصادی خوشحالی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو تقویت دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے باہمی تعاون کو فروغ دینے اور خطے میں امن و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان کے معاشی منظرنامے خاص طور پر خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) جیسے اقدامات میں نمایاں بہتری پر روشنی ڈالی اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات، توانائی اور سیاحت جیسے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے سہولت کاری پر زور دیا۔(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شرکا کو پاکستان میں متنوع سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی جس میں صارفین کی آبادی، نوجوان افرادی قوت، بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت اور جغرافیائی فوائد کو استعمال کرتے ہوئے باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ شرکا نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے معاشی تعاون اور طویل مدتی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کیا۔