ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کوغیرقانونی قرار دینے کےعدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کو غیرقانونی قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ۔
امریکی حکام نےعدالت میں صدرٹرمپ کی تجارتی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئےکہا ٹرمپ نےپاک بھارت جنگ بندی کیلئے تجارت کا استعمال کیا ،تجارت اور ٹیرف پرصدر کے اختیارات محدود کئے تو تنازع دوبارہ بھڑک سکتا ہے،اختیارات محدود کئے گئے تو علاقائی سلامتی اورتجارتی معاہدوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہےکہ پاکستان اوربھارت کےدرمیان دوبارہ کشیدگی بڑھ سکتی ہے،پاک بھارت تصادم سے لاکھوں زندگیوں کو خطرہ ہے،بھارت امریکی صدر کی جانب سے جنگ بندی کرانے کے دعوے کی تردید کرتا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
امریکا میں ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند تنظیم ’ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے‘ کے سی ای او چارلی کرک کو قتل کرنے والا ملزم ٹیلر رابنسن پہلے سے منصوبہ بندی کرچکا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزم نے فائرنگ سے قبل ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا اور ایک تحریری نوٹ میں لکھا کہ اسے چارلی کرک کو ختم کرنے کا موقع ملا ہے۔ یہ نوٹ بعد میں ضائع کر دیا گیا لیکن تفتیش کاروں نے اس کے مندرجات کے شواہد حاصل کر لیے ہیں۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ملزم نے سوشل پلیٹ فارم ڈسکارڈ پر اپنے دوستوں کو پیغام بھیجا تھا جس میں اس نے جرم کا اشارہ دیا۔ یہ پیغام اس کی گرفتاری سے کچھ دیر قبل بھیجا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 11 ستمبر کو یوٹا ویلی یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران چارلی کرک کو گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ ملزم ٹیلر رابنسن کے خلاف فرد جرم جلد عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق ملزم کا ڈی این اے اس رائفل اور دیگر سامان سے ملا ہے جس سے قتل کیا گیا تھا۔ یہ شواہد کیس میں مزید پیش رفت کا باعث بن سکتے ہیں۔