WE News:
2025-11-03@03:19:34 GMT

دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، سیلابی خطرہ بڑھ گیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT

دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، سیلابی خطرہ بڑھ گیا

بھارت کی جانب سے ایک بار پھر دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے بعد سیلابی صورتحال سنگین ہونے لگی ہے۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق بھارت نے پاکستان کو اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے، تاہم یہ عمل سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا جارہا ہے۔

ہریکے اور فیروزپور کے مقامات پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کا الرٹ

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے عوام کے لیے ہنگامی الرٹ جاری کردیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ سول انتظامیہ، پاک فوج اور دیگر متعلقہ ادارے ہائی الرٹ پر ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے کا خدشہ موجود ہے، جس سے نشیبی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج درمیانے درجے کے سیلاب کی لپیٹ میں

پنجاب سے آنے والا پانی سندھ کی طرف بڑھنے لگا ہے جس کے باعث گڈو اور سکھر بیراج میں درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (FFD) کے مطابق صبح 7 بجے تک کی صورتحال میں گڈو بیراج پر پانی کا اخراج 4 لاکھ 40 ہزار کیوسک سے زائد رہا، جبکہ سکھر بیراج پر یہ بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک سے اوپر ہے۔ دونوں مقامات پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے۔

اس سے قبل پنجند کے مقام پر، جہاں پنجاب کے بڑے دریا آپس میں ملتے ہیں، نہایت اونچے درجے کا سیلاب دیکھا گیا۔ اسی طرح ستلج پر گنڈا سنگھ والا اور راوی پر سدھنائی کے مقامات پر پانی کی سطح ’انتہائی بلند‘ ریکارڈ کی گئی ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بہاؤ بڑھنے کی صورت میں سندھ کے نشیبی علاقے شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت دریائے ستلج سیلاب دریائے ستلج میں

پڑھیں:

لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل

لاہور، پنجاب کے وزیرِ ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے اعلان کیا ہے کہ کینال روڈ پرالیکٹرک ٹرام منصوبہ آئندہ سال فروری میں شروع نہیں کیا جا سکے گا۔وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کے مطابق منصوبے کے لیے مختص 130 ارب روپے کا فنڈ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کو مؤخرکرنے کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ نے تین نئی تجاویز تیار کی ہیں، جو دسمبر میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ ٹرام منصوبے کے ساتھ لاہور کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو ازسرِنوترتیب دیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل میں جدید اور پائیدارسفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

2009 میں لاہور کے لیے چار میٹرولائنز کی ضرورت تھی، تاہم تازہ ترین اسٹڈی کے مطابق اب شہر میں کم از کم چھ میٹرو لائنز درکار ہیں۔چند روزمیں گوجرانوالہ اورفیصل آباد میٹرو منصوبوں کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب منعقد کی جائے گی، جس کے بعد کینال روڈ ٹرام منصوبے پر بھی کام شروع کیا جائے گا، ورلڈ بینک کے تعاون سے 25 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے لاہور میں 400 نئی الیکٹرک بسیں شامل کی جا رہی ہیں۔حکومت کی کوشش ہے کہ آنے والے برسوں میں لاہور میں ایک سے دو نئی میٹرو لائنز کا اضافہ کر کے شہریوں کے سفر کو مزید آسان اور ماحول دوست بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • قاضی احمد: بے امنی میں اضافہ سندھ یونائٹیڈ پارٹی کی ریلی
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • سندھ : گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی تبدیلی میں مزید 2 ماہ کا اضافہ  
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا