کراچی:

سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ’’ڈرو اُس دن سے جب اوپر والے کی پکڑ ہوگی‘‘۔

نجی بینک سے قرضہ حاصل کرکے مورگیج گھر کو دوسرے فریق کو فروخت کرنے سے متعلق درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے دلائل طلب کرلیے۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو نجی بینک سے قرضہ حاصل کرکے مورگیج گھر دوسرے فریق کو فروخت کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار کے وکیل نے کوقف دیا کہ ہم بینک سے سیٹلمنٹ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ جسٹس محمد اقبل کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ درخواستگزار کو خدا کو خوف نہیں ہے؟ جس گھر پر بینک سے قرضہ حاصل کیا وہ کسی کو بیچ دیا۔ یہاں تو جوڑ توڑ کر لو گے اوپر ایک اور بھی عدالت ہے وہاں کیسے کرو گے؟ ڈرو اس دن سے جس دن اوپر والے کی پکڑ ہوگی۔

نجی بینک کے وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار نے ایف بی ایریا کے گھر پر 2019ء  میں بینک سے 2 کروڑ روپے قرضہ لیا۔ بینک نے درخواستگزار سید کاظم رضا کا گھر مورگیج رکھا تھا۔ درخواستگزار نے مورگیج گھر کسی پرائیویٹ شخص کو بیچ دیا اور بینک کو پیسہ بھی ادا نہیں کیا۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ عدالت حکم دے تو جو بھی رقم بنتی ہے ہم دینے کے لیے تیار ہیں۔

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پہلے گھر بیچ دیا اب یہ بھی عدالت آپ کو حکم دے؟ جو کرنا ہے بینک کے ساتھ کریں،  عدالت میں کیوں درخواست دائر کردی؟

بعد ازاں عدالت نے 29 اکتوبر کو فریقین سے دلائل طلب کرلیے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ

وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • صارفین پر بوجھ ڈالے بغیر 1.2 کھرب روپے کا گردشی قرضہ ختم کر رہے ہیں، وزیر توانائی
  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • ریاست کو شہریوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھانے کا جذبہ دکھانا ہو گا: لاہور ہائیکورٹ
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت