واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روک دیا ہے۔ 

امریکی محکمہ تجارت کے ترجمان کے مطابق، یہ اقدام قومی سلامتی اور اسٹریٹجک مفادات کے تحفظ کے پیشِ نظر اٹھایا گیا ہے۔

برطانوی جریدے فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کرنے والے سافٹ ویئر کی فروخت پر مؤثر طور پر پابندی عائد کر دی ہے، جو جدید ٹیکنالوجی میں ایک بنیادی جزو سمجھا جاتا ہے۔

اسی طرح نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے چین کو جیٹ انجن ٹیکنالوجی اور کچھ مخصوص کیمیکلز کی فروخت بھی روک دی ہے، جو فوجی اور صنعتی ترقی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ: "ہم چین کو اسٹریٹجک اہمیت کی حامل برآمدات کا جائزہ لے رہے ہیں، اور کچھ کمپنیوں کے ایکسپورٹ لائسنس میں اضافی شرائط شامل کر دی گئی ہیں۔"

ماہرین کے مطابق یہ اقدام امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چین کو

پڑھیں:

پاک بھارت تنازعات، امریکی کردار جاری رہے گا : رضوان سعید شیخ نے واضح کردیا

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکہ میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے توقع ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت تصفیہ طلب معاملات حل کرنے کیلئے اپنا کردار جاری رکھے گی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق امریکی تھنک ٹینک سے بات کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ نے کلیدی کردار ادا کیا۔ جنگ بندی کی شرائط کی تفصیل بتاتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ ان میں کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت پر آمادگی شامل تھی۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل کے سبب پاک بھارت جنگ بندی کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ امریکی حکومت ان تصفیہ طلب معاملات میں پیش رفت کے حوالے سے توجہ اور کردار جاری رکھے گی۔
ایک سوال پر سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان “نئے معمول” کے نظریے کو مسترد کرتا ہے۔ جوہری ماحول میں غیر ذمہ دارانہ رویہ تباہ کن اثرات کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی دباو¿ کے باوجود پاکستان نے 10 مئی 2025 کو تحمل کا مظاہرہ کیا مگر ایسا صبر ہمیشہ ممکن نہیں ہوگا۔مستقبل میں کسی بھارتی جارحیت کا جواب تحمل سے نہیں بلکہ بھرپور طاقت سے دینا ہوگا تاکہ "نئے معمول" کے تصور ہی کو ختم کردیا جائے۔
یوم تکبیر کا حوالہ دیتے ہوئے سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ جوہری صلاحیت نے روایتی فوجی عدم توازن کو متوازن کرکے تنازعات کی شدت اور امکانات کو کم کیا ہے۔مسئلہ کشمیر سے متعلق سوال پر سفیر پاکستان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کوئی تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی۔اقوام متحدہ کی قراردادیں آج بھی اتنی اہم اور مسلمہ ہیں جتنی آج سے 70 سال پہلے تھیں۔بھارت نے 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 122 کی خلاف ورزی کی جو یکطرفہ اقدامات کو رد کرتی ہے۔
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔ یہی نہیں بھارتی پارلیمنٹ میں "اکھنڈ بھارت" کا نقشہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ، کینیڈا اور دیگر ملکوں میں غیر قانونی دہشت گردانہ کارروائیاں اور مبینہ ہلاکتیں عالمی برادری کی توجہ اور احتساب کی متقاضی ہیں۔ پاکستان اپنی مزاحمتی صلاحیت کو سفارتی طور پر مضبوط کررہا ہے تاکہ بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر کے عالمی سطح پر اس کی کارروائیوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ اور عالمی برادری بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کا پابند بنائے تاکہ خطے کو ممکنہ بحرانوں سے بچایا جا سکے۔

عیدالاضحیٰ کی تعطیلات ، وفاقی بجٹ کی تاریخ میں پھر تبدیلی کا امکان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ملزمان شہری سے 3 دنبے اور رکشہ چھین کر فرار
  • غیرملکی طلباء کے ویزہ منسوخ کرنے سے امریکہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے،چینی میڈیا
  • امریکی سرمایہ کار پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں،سفیر پاکستان
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا ’لبریشن ڈے‘ ٹیرف عارضی طور پر بحال کر دیا
  • امریکی ٹیکس دہندگان کا اعتراض
  • پاک بھارت تنازعات، امریکی کردار جاری رہے گا : رضوان سعید شیخ نے واضح کردیا
  • امریکی عدالت کا بڑا فیصلہ: ٹرمپ کے ٹیرف غیر قانونی قرار، ڈالر کی قدر میں تیزی سے اضافہ
  • ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کوغیرقانونی قرار دینے کےعدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر
  • امریکہ نے نئے طلبہ کے لیے ویزا عمل کو روک دیا