اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ یہ اسحاق ڈار اور روبیو کے درمیان پہلی سرکاری ملاقات ہوگی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیملی بروس کے مطابق ملاقات کی تیاری مکمل ہے اور وہ خود دونوں جانب کے اعلیٰ حکام کے ہمراہ شریک ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئیں، تاہم سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کم کرانے میں ادا کیے گئے کردار پر شکریہ ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے کچھ ہفتے قبل صدر ٹرمپ کو جنوبی ایشیا میں قیامِ امن کے لیے ان کی ’غیر معمولی خدمات‘ کے اعتراف میں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا تھا۔ یہ درخواست خود اسحاق ڈار کے دستخط سے ناروے کی نوبیل کمیٹی کو بھیجی گئی تھی۔
صدر ٹرمپ نے ماضی میں مسئلہ کشمیر کو ایک دیرینہ اور حل طلب تنازع قرار دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی تھی، جسے پاکستان نے فوری طور پر سراہا، جبکہ بھارت نے یہ تجویز مسترد کر دی اور مذاکرات سے مسلسل گریزاں رہا۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب بھارت کی سرحدی جارحیت میں کمی نہیں آئی اور نئی دہلی نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا ہے، اور پانی کی تقسیم سے متعلق غیرجانبدار مذاکرات سے انکار کر رہا ہے۔
میڈیا کے مطابق اس ملاقات میں کشمیر کے مسئلے، سرحدی کشیدگی اور دیگر 2 طرفہ امور کے ساتھ ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مارکو روبیو کے اسرائیل پہنچتے ہی غزہ پر حملوں میں شدت آگئی
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اسرائیل پہنچتے ہی شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے بمباری تیز کردی ہے۔
غزہ سٹی میں اسرائیلی افواج نے 30 سے زائد رہائشی عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے جس کے باعث ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اتوار کو اِس تنازع کے مستقبل سے متعلق بات کرنے کے لیے دو روزہ دورے پر اسرائیل پہنچے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ کرنا ہے، جہاں تقریباً دس لاکھ فلسطینی پناہ گزین ہیں، اور وہ فلسطینی تنظیم حماس کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے آخری ٹھکانے پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں۔
اسرائیل نے حماس کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنایا، جس نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے متنازع مذاکرات کیے تھے، اور دوحہ پر ایک فضائی حملہ کیا تھا جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
اس سلسلے میں پیر کو قطر ایک ہنگامی عرب-اسلامی سمٹ کی میزبانی کرے گا جس میں آئندہ کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
روبیو کا کہنا ہے کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ حماس کے زیر حراست 48 یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ سے متعلقبات کی جائے۔ ان میں سے صرف 20 افراد کے زندہ ہونے کا امکان ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جو ہونا تھا وہ ہوچکا، اب ہم اسرائیلی قیادت سے ملاقات کریں گے اور مستقبل کے بارے میں بات کریں گے۔ مارکو روبیو اسرائیل میں منگل تک قیام کریں گے۔
یاد رہے کہ مارکو روبیو نے اسرائیل روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’صدر ٹرمپ اسرائیل کے دوحہ پر فضائی حملے سے ناخوش ہیں، لیکن اس حملے کے اثرات کسی بھی طرح امریکی اسرائیلی تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتے ہیں۔
ٹرمپ کا اسرائیل کو انتباہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ قطر امریکا کا مضبوط اتحادی ہے اور اس کے ساتھ بہت خاص تعلقات ہیں۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی ایک عظیم رہنما ہیں۔
قطر پر اسرائیلی حملوں اور نیتن یاہو سے متعلق سوال پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اسرائیل کو بہت محتاط رہنا ہوگا، انہیں حماس کے بارے میں کچھ کرنا ہے لیکن قطر امریکا کا اچھا اتحادی ہے اور بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے۔
Post Views: 2