پی پی ایس سی کا مختلف محکموں کی آسامیوں کے تحریری نتائج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
قیصر کھوکھر: پی پی ایس سی نے مختلف محکموں کی آسامیوں کے تحریری و حتمی نتائج کا اعلان کر دیا۔
پی پی ایس سی کی جانب سے کئے گئے اعلان کے مطابق پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں نیٹ ورکنگ سپروائزر کی آسامیوں پر 5 امیدوار حتمی طور پر کامیاب قرارپائے ہیں جن میں مدثر حسین، راشد محمود، طلحہ طفیل،عبدالصمد،اور سمن ضیاء شامل ہیں۔
سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال ڈیپارٹمنٹ میں مینٹور / سوشل نیڈ آفیسر (خصوصی افراد کوٹہ) کی ایک آسامی پر ایک امیدوار محمد سہیل کامیاب ہواہے،لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ، پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ میں اسسٹنٹ کی اسامیوں پر 2 امیدوار کامیاب قرارپائے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر آفس راجن پور میں جونیئر کلرک کی 4 اسامیوں پر 23 امیدوار تحریری امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں محمد احسن، جویریہ شفق، اقرا بابر، اظہار احمد،اور عبدالمنان شامل ہیں۔
کمشنر آفس ملتان میں جونیئر کلرک کی 4 اسامیوں پر 80 امیدوار تحریری امتحان میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں ماریہ صغیر، سائرہ پروین، فرح اکبر، عدنان ظفر،اور علی کامران شامل ہیں جبکہ پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر انجینئرنگ کی آسامیوں پر 6 امیدوار حتمی طور پر کامیاب قراردیئے گئے ہیں،کامیاب امیدواروں میں زین شہزاد، محمد طلحہٰ، غلام قاسم، اویس لیاقت اور احمد علی اکبر شامل ہیں،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ (نارتھ و ساؤتھ پنجاب) میں اسسٹنٹ انجینئر/سب ڈویژنل آفیسر کی آسامیوں پر 7 امیدوار کامیاب ہوئے ہیں،کامیاب امیدواروں میں زین شہزاد، کلثوم، غلام قاسم، اویس لیاقت، اورحفصہ ثمین نور شامل ہیں۔
پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں ڈیٹا پروسیسنگ آفیسر کی آسامیوں پر 3 امیدوار عمر فاروق، کسور عباس،اور یاسر علی کامیاب ہوئے ہیں۔محکمہ آبپاشی میں جونیئر کمپیوٹر آپریٹر کی آسامیوں پر 5 امیدوار حافظ محمد عثمان، اشتیاق احمد، محمد سلیم، شعیب بٹ،اور محمد سہیب کامیاب قراردیئے گئے ہیں،پنجاب جیل خانہ جات ڈیپارٹمنٹ میں جونیئر سائیکالوجسٹ کی 42 آسامیوں پر امیدوار کامیاب قرارپائے ہیں جن میں فاطمہ اقبال، محمد عمیر خان، امِ ابیہا، بشریٰ ظفر، آمنہ سرور شامل ہیں جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی میں نیوٹریشنسٹ کی ایک آسامی پر محمد نعیم کامیاب قرارپائے ہیں۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال ڈیپارٹمنٹ میں سائیکالوجسٹ کی 15 آسامیوں پر کامیاب ہونےوالوں میں فاطمہ اقبال، امِ ابیہا، بشریٰ ظفر، سوائرا نوراور ایمن تنویر شامل ہیں۔
تحریری امتحان میں کامیاب امیدواروں کو انٹرویو کے لیے کال لیٹرز پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر جلد اپ لوڈ کیے جائیں گے،اس کے علاوہ امیدواروں کو SMS اور ای میل کے ذریعے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
امیدواروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ انٹرویو کے وقت اصل تعلیمی اسناد اور دیگر متعلقہ دستاویزات ہمراہ لائیں،کامیاب امیدواروں کی فہرستیں پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں، سیکرٹری پی پی ایس سی افضال احمد نے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیاہے۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کامیاب قرارپائے ہیں کامیاب امیدواروں کی ا سامیوں پر ڈیپارٹمنٹ میں پی پی ایس سی ہیں جن میں شامل ہیں ہوئے ہیں
پڑھیں:
گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
معروف گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر گلگت بلتستان کے علاقے دیوسائی میں بھورے ریچھ کے حملے کے بعد واقعے کے ذمہ داروں کے حوالے سے تنازع کھڑا ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکارہ قرۃ العین بلوچ ریچھ کے حملے میں زخمی، اسپتال منتقل
انگریزی روزنامے ڈان کی رپورٹ کے مطابق ایک جانب قرۃالعین بلوچ کی میزبان تنظیم نے مقامی انتظامیہ کو غفلت کا مرتکب قرار دیا ہے تو دوسری جانب گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ گلوکارہ اور ان کی ٹیم نے ان کی ہدایات کو نظرانداز کیا۔
کمپری ہینسو ڈیزاسٹر ریسپانس سروسز کے بانی امریکی نژاد گلوکار اور سماجی کارکن ٹوڈ شی نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ قرۃالعین بلوچ گلگت بلتستان میں رواں سال آنے والے شدید سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے آئی تھیں اور دیوسائی کا دورہ بھی اسی سفر کا حصہ تھا۔
ٹوڈ شی کے مطابق واقعہ بارہ پانی کیمپ گراؤنڈ میں مختصر قیام کے دوران پیش آیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مقامی ڈرائیور نے گلوکارہ کو بتایا تھا کہ خیمہ لگانے کی جگہ محفوظ ہ حالانکہ ایک گھنٹہ قبل ہی علاقے میں ریچھ کی موجودگی پائی گئی تھی لیکن یہ معلومات قرۃالعین کو فراہم نہیں کی گئیں۔
مزید پڑھیے: دیوسائی میں گلوکارہ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کا حملہ کیوں ہوا، واقعات بڑھنے کی اصل وجوہات کیا ہیں؟
ٹوڈ شی نے مزید کہا کہ قرۃالعین بلوچ خیمے میں موجود تھیں اور نیند کی حالت میں تھیں جب ایک بالغ بھورا ریچھ ان پر حملہ آور ہوا۔ انہوں نے اپنے بازوؤں کے ذریعے سر کو بچانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ان کے بازو زخمی ہو گئے۔ خوش قسمتی سے ان کے ساتھ موجود فوٹوگرافر نے گاڑی کا استعمال کر کے ریچھ کو بھگا دیا اور یوں گلوکارہ کو جان لیوا نقصان سے بچا لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قرۃالعین بلوچ اب خطرے سے باہر ہیں لیکن وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں
دوسری جانب گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قرۃالعین بلوچ 4 ستمبر کو دیوسائی آئیں اور وہاں موجود فیلڈ اسٹاف نے انہیں محکمہ کے کیمپ کے قریب خیمہ لگانے کا مشورہ دیا تھا مگر انہوں نے عمل نہیں کیا۔
محکمے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سرد موسم اور کم سیاحوں کی موجودگی کے باعث ریچھ معمول سے ہٹ کر علاقوں میں آ جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان کی خواتین معشیت کی خاموش مجاہدین، کیا اعدادوشمار درست عکاسی کرتے ہیں؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ خیمے میں خوراک کی موجودگی کی وجہ سے ریچھ خیمے کی طرف متوجہ ہوا ہوگا کیونکہ یہ واقعہ دیوسائی کی تاریخ میں پہلی بار پیش آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دیوسائی قرۃ العین بلوچ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کا حملہ گلگت بلتستان گلوکارہ قرۃ العین بلوچ