سعودی عرب کا دنیا کا پہلا ’اسکائی اسٹیڈیم‘ تعمیر کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
سعودی عرب دنیا کا پہلا اسکائی اسٹیڈیم بنانے کی تیاری کر رہا ہے جسے نیوم کا نام دیا گیا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کی رپورٹس کے مطابق یہ منفرد منصوبہ زمین سے 350 میٹر (تقریباً 1150 فٹ) کی بلندی پر ہوا میں معلق ہوگا۔
اسٹیڈیم کے 2032 میں افتتاح کا امکان ہے اور اس میں فیفا ورلڈکپ 2034 کے میچز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
نیوم اسٹیڈیم میں 46 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی جسے مکمل طور پر قابل تجدید توانائی (شمسی، ہوا اور پانی سے بننے والی بجلی) سے چلانے کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔
Saudi Arabia is set to construct the world's first-ever "sky stadium," officially called NEOM Stadium.
سوشل میڈیا پر زیر گردش رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوم اسٹیڈیم صرف کھیلوں کا مقام نہیں بلکہ ایک ثقافتی، تفریحی اور سماجی مرکز بھی ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق یہاں مردوں اور خواتین کے پیشہ ور فٹبال کلبز موجود ہوں گے جبکہ سال بھر مختلف عالمی ایونٹس بھی منعقد کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
کراچی(رپورٹ/صفدررضوی) میٹرک اور انٹر کے امتحانی فیصلوں کے لیے قائم اتھارٹی اور ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے فورم آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن ) نے آرٹس گروپ سے میٹرک کرنے والے طلبا کو انٹر سائنس سے کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایسے طلبا اب میٹرک آرٹس سے کرنے کے بعد انٹر پری میڈیکل یا پری انجینئرنگ میں داخلے کے اہل ہونگے۔ یہ فیصلہ کیمبرج کی طرز پر کیا گیا ہے جو ملک کی تعلیمی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس بات کا فیصلہ اور منظوری حال ہی میں کراچی میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں ہوئی تھی جس میں سندھ کے ساتوں تعلیمی بورڈز سمیت پورے ملک کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز شریک ہوئے تھے۔
منظوری کے بعد جمعہ 12 دسمبر کو آئی بی سی سی نے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اس اہم فیصلے سے قبل پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کریکولم کونسل اور پرووینشل کریکولم اتھارٹیز سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ میں پی ای سی، پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی رائے بھی شامل ہے جس کے بعد آئی بی سی سی فورم نے اس کی باقاعدہ اور متفقہ منظوری دی یے
مذکورہ اتھارٹیز یا کمیشنز کی رائے کے ساتھ یہ فیصلہ آنے سے مستقبل میں انٹر کے بعد یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے طلبہ کو آسانی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق آئندہ سالانہ امتحانات 2026 سے ہوگا۔ لہذا اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی ادارے داخلوں کے سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے کم سے کم مارکس/میرٹ تھریش ہولڈ یا aptitude test رجحان ٹیسٹ بھی لے سکتے ہیں تاکہ یکسانیت برقرار رہ سکے۔
تاہم اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ متعلقہ بورڈ اپنے بورڈ آف گورنرز یا متعلقہ اتھارٹی کی سطح پر کرسکتا ہے نوٹیفکیشن کی کاپی پورے ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو بھجوادی گئی ہے۔