ایٹمی دھماکے‘ نواز شریف نے امریکہ کو ایبسلوٹلی ناٹ کہا: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے یومِ تکبیر کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ 28 مئی پاکستان کی تاریخ کا ایک سنہری اور ناقابلِ فراموش دن ہے۔ نوازشریف نے 28 مئی 1998 کو جرأت مندانہ فیصلہ کیا اور ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بنایا۔ نوازشریف نے امریکی دباؤ کے جواب میں صاف اور دو ٹوک الفاظ میں "ایبسلوٹلی ناٹ" کہہ کر قومی غیرت کا علم بلند کیا اور ملکی خودمختاری کو مقدم رکھتے ہوئے بھارت کا غرور خاک میں ملایا۔ ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ آج ہماری افواج ہر میدان میں دشمن پر برتری حاصل کر رہی ہیں یہ اسی مضبوط فیصلے کا تسلسل ہے۔ بڑے بھائی نواز شریف نے بھارت کا غرور توڑا جبکہ دوسرے بھائی شہباز شریف نے اْسے دھول چٹا دی۔ نوازشریف نا صرف پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کیلئے ایک قابل فخر رہنما ہیں، جنہوں نے دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان ایک خود دار اور خود مختار ملک ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے امریکا جلد ہی زیر زمین جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا یا نہیں آپ کو جلد معلوم ہو جائےگا۔
فلوریڈا کے پام بیچ جاتے ہوئے جہاز میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا، دوسرے ممالک ایٹمی تجربے کر رہے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟ آپ کو جلد ہی معلوم ہو جائے گا کہ امریکا کیا کرنے جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز امریکی فوج کو 33 سال کے تعطل کے بعد فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات کی تیاری کا حکم دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ چین اور روس کے لیے ایک واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہو رہے، جبکہ وینزویلا کے اندر فوجی کارروائی کے امکان کو بھی انہوں نے مسترد کر دیا۔
ادھر، صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد روس نے بھی ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ایٹمی تجربات کی تیاری کا عندیہ دیا ہے۔
روسی سلامتی کونسل کے سربراہ سرگئی شوئیگو کا کہنا ہے کہ اگر دوسرے ممالک ایٹمی دھماکے کریں گے تو ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ روس نے اب تک کوئی ایٹمی دھماکا نہیں کیا بلکہ نئی جوہری میزائل ٹیکنالوجی کا تجربہ کیا ہے، جو کہ ایٹمی دھماکے سے بالکل مختلف عمل ہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا اور روس کے ممکنہ جوہری تجربات سے عالمی اسلحہ کنٹرول معاہدوں پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اور ایک نئی جوہری دوڑ کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔