ویب ڈیسک :وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ہدایت پر نیٹ میٹرنگ پالیسی دوبارہ تیار کرلی ہے, منظوری ملنے پر ایک ماہ میں جاری کردی جائے گی, پاکستان میں متبادل ذرائع توانائی کا انقلاب آ چکا، ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30 فیصد کم کیا ہے، کوشش ہے پاور ٹیرف میں پائیدار بنیاد پر کمی کی جائے۔

 وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کےالیکٹرک کے ٹیرف فیصلے پر دوبارہ جائزے کے لیے نیپرا میں جارہے ہیں، کمپنیوں کو کارکردگی سے پیسے کمانے چاہیں، خیرات سے نہیں،اصلاحات کے ذریعے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے،ہم نیپرا کی طرف سے کےالیکٹرک کے ٹیرف فیصلے کاجائزہ لے رہے ہیں، سمجھتے ہیں کہ اس میں گنجائش نکلے گی۔ نیٹ میٹرنگ سے متعلق کابینہ کی ہدایت کی روشنی میں از سر نو جائزہ لے رہے ہیں۔

یوم تکبیر ،چیئرمین ہلال احمر ڈاکٹر سعید الہٰی کی قیادت میں ریلی

 اس سے قبل وفاقی وزیر توانائی نے بجلی کے شعبے میں تبدیلیوں پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکومت کو اس سلسلے میں تمام ترقیاتی پارٹنرز کا تعاون دستیاب ہے،ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو بجلی کی خرید و فروخت سے نکالا جا رہا ہے، دیامر بھاشا ڈیم سے بجلی پیداوار کے لیے فنانسنگ دستیاب نہیں ہو رہی ہے۔ ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی۔ بھاشا ڈیم سے سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہو گا بلکہ بھاشا ڈیم کی بجلی مہنگی ہو گی۔ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نجکاری سے صارفین کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔

ملک بھر میں عید الاضحٰی کا چاند نظر آگیا

 اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس گرڈ کی مکمل معلومات بروقت نہیں ہوتی، پاکستان کو بنیادی لوڈ کیلئے کوئلہ اور گیس سے بجلی پیداوار بڑھانا ہو گی، 3 - 4 سال میں پاور سیکٹر لاسز کو ختم کرنا چاہتے ہیں، بلوچستان میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر لانے سے سالانہ 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: وزیر توانائی

پڑھیں:

نیپرا کے فیصلوں سے صارفین پر ممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے: وزیر توانائی اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری— فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ توانائی اویس لغاری نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے متعدد فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ نیپرا کے متعدد فیصلوں پر وزارتِ توانائی کو شدید تحفظات ہیں، نیپرا کے فیصلوں سے صارفین پر ممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے۔

200 یونٹ والے بجلی صارفین کے بل آدھے ہوجائیں گے، اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ ایک سال میں اصلاحات پر عمل نہ کیا ہوتا تو یہ ریلیف عارضی ہوتا، آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت اور اصلاحات پر عمل کی وجہ سے کامیابی ہوئی،

اویس لغاری نے کہا کہ نیپرا کے فیصلے وفاقی سبسڈی اور ٹیرف پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، حالیہ فیصلے توانائی شعبے میں مالی دباؤ بڑھا رہے ہیں، وزارتِ توانائی نیپرا کے ٹیرف فیصلوں کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دسمبر 2024ء سے زیرِ التواء جنریشن ٹیرف کا فیصلہ اب تک زیرِ غور نہیں، ترسیل، تقسیم اور فراہمی سے متعلق نیپرا کی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، نیپرا کی تاخیر توانائی کے شعبے کی مالی پائیداری کے لیے خطرہ بن گئی ہے، ٹیرف کے فیصلے نجی سرمایہ کاری اور صارفین پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

2 کروڑ صارفین کو فی یونٹ بجلی 11 روپے 50 پیسے سے بھی کم قیمت پر مل رہی ہے، اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ بجلی تقسیم کار سسٹم میں مزید بہتری لاکر قیمتوں میں کمی کے لیے کام کر رہے ہیں

وزیرِ توانائی نے کہا کہ نیپرا کے فیصلے یکساں ٹیرف نظام اور سبسڈی نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔

وزارتِ توانائی کا کہنا ہے نیپرا کے فیصلوں سے اصلاحاتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، فیصلوں سے صارفین پر ممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے، توانائی اصلاحات میں تاخیر سے ملکی سرمایہ کاری کا ماحول متاثر ہو سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بجلی شعبے کے گردشی قرضے ختم کرنے کے معاہدے کے قریب ہے : اویس لغاری
  • حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات کر رہی ہے: اویس لغاری
  • خیبرپختونخوا حکومت لاہور بار ایسوسی ایشن کو کتنی مالی امداد دے گی؟
  • نئی سولر نیٹ میٹرنگ پالیسی تیار، جلد اعلان ہوگا: وزیر توانائی لغاری
  • کے الیکٹرک ٹیرف کیخلاف حکومت کا نیپرا میں نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
  • ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30 فیصد کم کیا ہے: اویس لغاری
  • نیپرا کے فیصلوں سے اصلاحاتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، وزارت توانائی نے تحفظات کا اظہار کردیا
  • نیپرا کے فیصلوں سے صارفین پر ممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے: وزیر توانائی اویس لغاری
  • جنگ کے لیے تیار ہیں، خودمختاری کو چیلنج کرنے والے کو عبرتناک جواب ملے گا، اویس لغاری