اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے مواصلات عبدالعلیم خان نے لاہور-سیالکوٹ موٹروے (M-11) کی بڑے پیمانے پر اپ گریڈیشن اور توسیع کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت موٹروے کو 4 سے 6 لینز تک وسیع کیا جائے گا اور اس کا نیا سیکشن کھاریاں کو اسلام آباد سے ملائے گا۔
یہ منصوبہ لاہور-اسلام آباد موٹروے (M-2) پر ٹریفک کا بوجھ کم کرنے کے ساتھ ساتھ تقریباً 100 کلومیٹر کا فاصلہ کم کرے گا، جس سے سفر کا وقت تقریباً ایک گھنٹہ کم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں سکھر- حیدر آباد موٹر وے میں ایسا کیا ہے کہ یہ 12 سال میں مکمل نہیں ہوا؟
وفاقی وزیر کے مطابق، یہ نئی لنک روڈ گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، جہلم اور گوجر خان جیسے اہم اضلاع کے مسافروں کے لیے بڑی سہولت کا باعث ہوگی، جس سے ان علاقوں کی اسلام آباد تک رسائی مزید تیز اور آسان ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر کی اہم ہدایاتیہ اعلان نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) پنجاب ریجن کے دفتر میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا گیا۔ عبدالعلیم خان نے اجلاس میں ہدایت دی کہ جاری منصوبوں کو بروقت اور اعلیٰ تعمیراتی معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 30 سالہ انفراسٹرکچر پلان تیار کیا جائے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جا سکے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ ملتان روڈ تا رنگ روڈ کوریڈور کی فوری تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تاخیر یا ناقص کام کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں موٹر وے سے ایوان صدر تک کا سفر صرف 15منٹ میں، محسن نقوی نے نئے منصوبے کا اعلان کردیا
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے مواصلات، چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA)، سی ای او روی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (RUDA) نے پنجاب میں جاری اور آنے والے انفراسٹرکچر منصوبوں پر بریفنگ دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور سیالکوٹ موٹروے وزارت مواصلات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لاہور سیالکوٹ موٹروے وزارت مواصلات وفاقی وزیر کیا جائے
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری معیشت کی بہتری کیلئے ناگزیر ہے، وزیر اعظم
اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم کو 2024 کی فہرست میں شامل اداروں کی نجکاری پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ نجکاری کمیشن مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے اور نجکاری کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مکمل کیا جائے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری کے لئے ناگزیر ہے جبکہ نجکاری کے عمل کو مؤثر، جامع اور مستعدی سے کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ منتخب اداروں کی نجکاری میں قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کیے جائیں۔
انہوں نے کہا قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور قومی اداروں کی ملکیت میں قیمتی اراضی کی تصفیہ میں احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف معاشی ماحول کے مطابق مقرر کیے جائیں جبکہ سرخ فیتے اور غیر ضروری عناصر کے لیے نجکاری کمیشن کو خود مختاری دی جائے گی۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ تمام فیصلوں پر مکمل اور مؤثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی نگرانی کروں گا۔
Post Views: 9