ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈلیٹ نہ کرنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
راولپنڈی(اوصاف نیوز) ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر مبینہ طور پر باپ نے بیٹی کو گولی مار کر قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ روات کے علاقے میں 16 سالہ لڑکی کے قتل کو فیملی نے خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ لڑکی کو قتل کیا گیا ہے۔
پولیس بتانا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں پتا چلا باپ نے بیٹی کو فائرنگ کرکےمارا اور فرار ہوگیا جب کہ واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
قتل کی ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ ملزم باپ نے بیٹی کو موبائل فون سے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنےکاکہا مگر اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیوں نہیں کیا،غیرت کے نام پر باپ نے بیٹی قتل کردی،واقعہ تھانہ روات کے علاقہ ڈھوک چوہدریاں تخت پڑی میں آج دوپہر پیش آیا .
ملزم اخلاق نے بیٹی مہک شہزادی کو موبائل سے ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا کہا،بیٹی نے اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کیا،متن مقدمہ
اخلاق نے طیش میں آکر غیرت کے نام پر بیٹی کو گولی مار کر قتل کردیا،متن مقدمہ ملزم اخلاق احمد نے فساد فی الارض کا ارتکاب کیا ہے،متن مقدمہ
پی ٹی آئی رہنماشبلی فراز کو دل کا دورہ، ایمرجنسی میں داخل، آئندہ 48 گھنٹے اہم قرار،دعاوں کی اپیل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پر باپ نے بیٹی باپ نے بیٹی کو قتل کردیا ٹک ٹاک
پڑھیں:
ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔