امریکا میں لاکھوں افراد کی نوکریاں خطرے میں، ٹرمپ انتظامیہ کو چھانٹی کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سپریم کورٹ نے صدرٹرمپ کو وفاقی ملازمین کی بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کی اجازت دیدی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کی اجازت کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے پاس کئی اداروں سے بڑی تعداد میں ملازمین فارغ کرنے کا راستہ کُھل گیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ یقینی طور پر اس دلیل کو ثابت کرنے میں کامیاب ہوجائے گی کہ ملازمتوں کی کٹوتی قانونی عمل ہے۔
واضح رہےکہ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے 23 لاکھ وفاقی نوکریاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ نے انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ محکمہ خارجہ، وزارت خزانہ، صحت، زراعت، کامرس، ہیومن سروسز، ویٹرن افئیرز اور درجن بھر ایجنسیز سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جائے تاہم بعد ازاں عدالتوں نے ملازمین کو نکالنے سے روک دیا تھا۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا: ٹیکساس میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 82 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست ٹیکساس شدید طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کی لپیٹ میں ہے، جہاں مختلف حادثات کے نتیجے میں 28 بچوں سمیت کم از کم 82 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سمر کیمپ میں موجود 10 لڑکیوں اور ایک کونسلر سمیت 41 افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ امدادی ٹیمیں ہیلی کاپٹرز، کشتیاں اور ڈرونز استعمال کر کے لاپتا افراد تک پہنچنے کی کوششیں کر رہی ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں پانی میں پھنسے شہریوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متاثرہ علاقے کیر کاؤنٹی کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے فوری امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ٹیکساس کے متعدد شہروں اور قصبوں میں سیلابی ریلوں نے نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ سیکڑوں مکانات اور گاڑیاں کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں جبکہ درخت جڑوں سے اکھڑ کر سڑکوں پر گرنے سے آمدورفت معطل ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مسلسل بارشوں کے باعث صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے اور شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
ریسکیو اداروں کے مطابق موجودہ حالات میں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی علاقے تاحال سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور وہاں تک رسائی ممکن نہیں۔