Jasarat News:
2025-10-15@08:59:36 GMT

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مَرے کو مارے شاہ مَدار۔ مہنگائی کے خاتمے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حکومتی دعوؤں کے علی الرغم حکومت کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے کہ دس جولائی سے یوٹیلیٹی اسٹورز مکمل بند کردیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کو ادارے کی بندش پر وی ایس ایس پیکیج کی فراہمی کی ہدایت کر دی ہے۔ تمام ملازمین کو رضاکارانہ طور پر علٰیحدہ ہونے کا پیکیج دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔ مارچ 2025 میں حکومت نے خسارے کا شکار 1700 یوٹیلٹی اسٹورز بند اور کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ملک میں جس طرح مہنگائی کا جادو سرچڑھ کر بول رہا ہے ایسے میں یوٹیلیٹی اسٹورز غریب طبقے کے لیے ایک ایسی سہولت تھی جہاں سے وہ سبسڈی کے تحت آٹا، دال، چاول، چینی اور اشیائے صرف نسبتاً سستے داموں خرید لیتے تھے، ان اسٹورز کی بندش سے اب لاکھوں گھرانے اشیائے صرف مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہوں گے جس سے ان کے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ ضرورت اس امر کی تھی کہ حکومت ان اسٹورز کی کارکردگی بہتر کرنے کے اقدامات کرتی تاکہ غریب عوام اس سے مستفیض ہوتے رہتے، حکومت کے اس فیصلے کا براہ راست اثر مہنگائی کے ہاتھوں ستائے ہوئے عوام پر ہوگا، حکومت کو عوام کے مسائل و مشکلات کا ادراک کرنا چاہیے تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز

پڑھیں:

اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251015-01-2
کراچی (مانیٹر نگ ڈ یسک )حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1.366 ارب روپے فراہم کر دیے۔”ویلتھ پاکستان’’ کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ رقم گریجویٹی، پروویڈنٹ فنڈ اور لیو انکیشمنٹ کی مد میں ادا کی جائے گی۔واجبات کی تقسیم اکتوبر کے دوران مکمل کئے جانے کی توقع ہے جس سے ریٹائرڈ ملازمین کو طویل عرصے سے منتظر مالی ریلیف ملے گا۔دستاویزات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز میں اب بھی 899 ملازمین موجود ہیں جن کی تنخواہیں حکومتی قرضوں سے ادا کی جا رہی ہیں تاکہ ادارے کے بنیادی امور جاری رہیں جبکہ اس کی تنظیم نو کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری ہے۔اسی دوران اس قیمتی قومی ادارے کو محفوظ بنانے کے لئے انتظامیہ نے اینٹی تھیفٹ مہم میں تیزی لاتے ہوئے تانبے اور دیگر مواد کی چوری کے سلسلے میں 26 ایف آئی آرز درج کرائیں اور متعدد گرفتاریاں عمل میں لائیں۔برآمد شدہ مواد نیلام کر کے حاصل شدہ آمدن ادارے کے مالی نقصانات کو کم کرنے میں استعمال کی جائے گی۔اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملز نے 20 ایکڑ قبضہ شدہ اراضی واگزار کرا لی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ کے تعاون سے مزید 38 ایکڑ اراضی واگزار کرانے کا منصوبہ ہے۔ان اراضیوں کو حکومتی منصوبے کے تحت دوبارہ صنعتی مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ اگرچہ اسٹیل مل کی پیداوار 2015ء سے معطل ہے تاہم حکومت کی جانب سے مالی صفائی، اراضی کی بازیابی اور ملازمین کے واجبات کی ادائیگی پر توجہ مستقبل میں صنعتی بحالی کی بنیاد کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔موجودہ اصلاحاتی منصوبہ واجبات کی ادائیگی، قبضہ شدہ زمینوں کی بازیابی اور احتسابی نظام کے استحکام پر مرکوز ہے، کراچی میں 18,600 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ صنعتی ادارہ “گلشن حدید ہاؤسنگ پروجیکٹ’’ بھی شامل کرتا ہے جو 1986ء سے مختلف مراحل میں ملازمین کے لیے تعمیر کیا گیا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کا نام سرکاری ملازمین پر تشدد کے مقدمے سے خارج
  • پنجاب: پرچی سسٹم ختم، ٹول پلازوں کو ڈیجیٹلائز کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کے خونی کریک ڈاؤن نے جمہوری اقدار پامال کردیں‘طارق سلیم
  • ٹی ایل پی کے دفاتر‘اسٹورز پر چھاپے‘ قیمتی سامان ضبط‘سعد رضوی کو سرینڈرکرنے کا حکم
  • اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری
  • راجہ اظہر کو بیرونِ ملک جانے سے روکنے پر ایف آئی اے کو فیصلہ کرنے کا حکم
  • پنجاب حکومت کا پہلا جدید ڈیجیٹل پروفائلنگ سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ
  • بار بار احتجاج کے سبب اسلام آباد کی بندش، حکومت اس عمل کو کیسے روک سکتی ہے؟
  • PTCLملازمین کے لیے ویلفیئر لون اسکیم کی تقریب
  • افغانستان کے عوام اب طالبان حکومت کے پیچھے نہیں کھڑے، وفاقی وزیراطلاعات