کراچی: ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کا نام سرکاری ملازمین پر تشدد کے مقدمے سے خارج
اشاعت کی تاریخ: 15th, October 2025 GMT
کراچی:
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کا نام سرکاری ملازمین پر تشدد کے مقدمے سے خارج کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی کیخلاف سرکاری ملازمین پر تشدد کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے مقدمہ سی کلاس کرنے کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
عدالت نے پولیس کی سی کلاس رپورٹ منظور کرتے ہوئے فرحان غنی و دیگر کیخلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مدعی کے وکیل نے بھی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا۔ مقدمے میں فرحان غنی، قمر احمد اور شکیل چانڈیو ضمانت پر رہا تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: 2بہنیں پراسرار طور پر لاپتا، لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ اسکول ٹیچر کیخلاف درج
کراچی کے علاقے صدر عبداللہ ہارون روڈ سے 2 بہنیں پراسرار طور پر لاپتا ہو گئیں جب کہ پریڈی پولیس نے لڑکیوں کے اغوا کا مقدمہ والد کی مدعیت میں اسکول ٹیچر کے خلاف درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد محمد عظیم نے پولیس کو بتایا کہ میری رہائش عبداللہ ہارون روڈ اللہ والی کالونی کچی آبادی کی ہے، بیٹیاں 15 سالہ آمنہ اورسات سالہ عائشہ ہفتے کو گھر کے قریب مدرسہ پڑھنے گئی تھیں، واپس نہ لوٹنے پر استانی سے پتا کیا تو معلوم ہوا کہ انہوں نے چھٹی دے دی تھی۔
معلومات کرنے پر پتا چلا کہ بچیوں کا اسکول ٹیچر اپنی گاڑی میں انہیں ساتھ لے گیا ہے، میری بچیاں ہجرت کالونی کے نجی اسکول کی طالبہ ہیں، سلطان بھی حیدری ماڈل اسکول کا ٹیچر ہے۔
اسکول وین کے بجائے ٹیچر سلطان اکثر بیٹیوں کو گاڑی میں گھر چھوڑنے آتا تھا، ٹیچر سلطان میری بچیوں کو مہنگے تحائف بھی دیا کرتا تھا، آمنہ کلاس ششم اور عائشہ دوسری جماعت کی طالبہ ہے، بچیوں کے لاپتہ ہونے کے بعد سے اسکول ٹیچر کا موبائل فون نمبر بند ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے بچیوں کی تلاش شروع کردی ہے، جائے وقوع کے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر شواہد اکٹھا کیے جارہے ہیں۔
ایس ایچ او پریڈی ایوب میرانی نے ایکسریس کو بتایا کہ واقعہ مبینہ طورپرپسند کی شادی کا معلوم ہوتا ہے، پولیس کے سننے میں آیا ہے کہ لڑکی نے کورٹ میرج کرلی ہے لیکن پولیس کو دستاویزات نہیں ملی ہیں۔
پولیس اس اسکول بھی گئی تھی جہاں لڑکی پڑھتی تھی، پولیس نے لڑکی کی سہیلوں سے بھی پوچھ گچھ کی ہے اور انھوں نے بتایا کہ لڑکی گھر سے بھی تنگ تھی او لڑکی نے اپنی سہیلی کو بتایا کہ میں کسی کے ساتھ جاؤں گی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔